اغوا کا ڈرامہ رچا کر ماموں سے 50 ہزار روپے تاوان مانگنے والا بھانجا گرفتار
پولیس نے مغوی نوجوان کے ماموں کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا
شارع نور جہاں پولیس نے اغوا کرنے کا ڈرامہ رچا کر ماموں سے 50 ہزار روپے تاوان مانگنے والے بھانجے کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مغوی نوجوان کے ماموں کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا جو کہ نوجوان کی طرف سے ڈرامہ نکلا۔ اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک ٹی کے رہائشی طارق حسین شاہ نے شارع نور جہاں تھانے میں اپنے بھانجے محمد حسن کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
ترجمان کے مطابق حسین شاہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ ان کا بھانجا لاہور سے ایک ماہ قبل ہمارے گھر چھٹیاں منانے نانی کے پاس آیا تھا اور 2 اکتوبر کو گھر سے نارتھ ناظم آباد تقی سینٹر کا بول کرگیا لیکن اس کا کچھ پتا نہ چل سکا جس پر پولیس نے 3 اکتوبر کو نوجوان کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔
ترجمان کے مطابق مدعی مقدمہ طارق حسین شاہ نے پولیس کو مزید بتایا کہ حسن کے فون نمبر سے انہیں کال موصول ہوئی ہے جس میں اس نے بتایا کہ 4 افراد نے اسے اغوا کرلیا ہے اور50 ہزار روپے تاوان کا مطالبہ کررہے ہیں، جس پر پولیس نے سی پی ایل سی سینٹرل کے ٹیکنیکل تعاون اور دیگر ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے نوجوان17 سالہ محمد حسن کا سراغ لگا کر اسے حراست میں لے لیا جس نے اپنے سگے ماموں سے 50 ہزار روپے بٹورنے کے لیے اپنے خود ساختہ اغوا کا ڈرامہ رچایا۔
پولیس کو دیے جانے والے ویڈیو بیان میں زیر حراست نوجوان نے بتایا کہ اس نے لاہور میں کورٹ میرج کی ہوئی ہے اور سسرال والوں کے مجھ پر کچھ پیسے ادھار ہیں جو وہ مانگ رہے تھے جبکہ میری نہ تو کوئی نوکری تھی اور نہ ہی آمدنی جس پر اس نے اغوا کا ڈرامہ رچا کر پیسے مانگے جبکہ وہ واپس لاہور جا رہا تھا کہ مگر اس کے پاس ٹکٹ نہ ہونے کی وجہ سے وہ حیدر آباد میں ہی اترگیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مغوی نوجوان کے ماموں کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا جو کہ نوجوان کی طرف سے ڈرامہ نکلا۔ اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک ٹی کے رہائشی طارق حسین شاہ نے شارع نور جہاں تھانے میں اپنے بھانجے محمد حسن کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
ترجمان کے مطابق حسین شاہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ ان کا بھانجا لاہور سے ایک ماہ قبل ہمارے گھر چھٹیاں منانے نانی کے پاس آیا تھا اور 2 اکتوبر کو گھر سے نارتھ ناظم آباد تقی سینٹر کا بول کرگیا لیکن اس کا کچھ پتا نہ چل سکا جس پر پولیس نے 3 اکتوبر کو نوجوان کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔
ترجمان کے مطابق مدعی مقدمہ طارق حسین شاہ نے پولیس کو مزید بتایا کہ حسن کے فون نمبر سے انہیں کال موصول ہوئی ہے جس میں اس نے بتایا کہ 4 افراد نے اسے اغوا کرلیا ہے اور50 ہزار روپے تاوان کا مطالبہ کررہے ہیں، جس پر پولیس نے سی پی ایل سی سینٹرل کے ٹیکنیکل تعاون اور دیگر ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے نوجوان17 سالہ محمد حسن کا سراغ لگا کر اسے حراست میں لے لیا جس نے اپنے سگے ماموں سے 50 ہزار روپے بٹورنے کے لیے اپنے خود ساختہ اغوا کا ڈرامہ رچایا۔
پولیس کو دیے جانے والے ویڈیو بیان میں زیر حراست نوجوان نے بتایا کہ اس نے لاہور میں کورٹ میرج کی ہوئی ہے اور سسرال والوں کے مجھ پر کچھ پیسے ادھار ہیں جو وہ مانگ رہے تھے جبکہ میری نہ تو کوئی نوکری تھی اور نہ ہی آمدنی جس پر اس نے اغوا کا ڈرامہ رچا کر پیسے مانگے جبکہ وہ واپس لاہور جا رہا تھا کہ مگر اس کے پاس ٹکٹ نہ ہونے کی وجہ سے وہ حیدر آباد میں ہی اترگیا تھا۔