دنیا بھر کے ہیکرز کے لیے قواعد جاری
ریڈ کراس کی انٹرنیشنل کمیٹی (آئی سی آر سی) نے پہلی بار تنازعات میں ملوث شہری ہیکرز کے لیے قواعد شائع کیے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے حملے کے بعد سے بہت بڑی تعداد میں لوگ پیٹریاٹک سائبر گینگز میں شامل ہو رہے ہیں۔
تنظیم جو جنگ کے قوانین کی نگرانی کی ذمہ دار ہے، نے آٹھ نکاتی قوانین میں اسپتالوں پر سائبر حملوں کی پابندی بھی عائد کی ہے، جو کہ شہریوں میں دہشت پھیلانے کا باعث بنتا ہے۔
تاہم دوسری جانب کچھ سائبر گینگز نے بی بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ وہ ان قواعد کو نظر انداز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آئی سی آر سی نئے قواعد خاص طور پر یوکرین کی جنگ میں ملوث ہیکنگ گروپوں کو بھیج رہا ہے۔ یہ ہیکرز کو انتباہ بھی کرتا ہے کہ ان کی کارروائیاں جانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں بشمول ان کی اپنی جانوں کو۔
واضح رہے کہ گزشتہ دہائی میں پیٹریاٹک ہیکنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی سی آر سی کا مذکورہ بالا بیان 2013 میں مغربی نیوز میڈیا پر شام کے حامی سائبر حملوں کو بھی نمایاں کرتا ہے۔
آئی سی آر سی کے قانونی مشیر ڈاکٹر ٹِلمین روڈن ہیوزر کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے تنازعے کے باعث ہیکنگ کا تشویشناک رجحان اب عالمی سطح پر پھیل رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ہیکنگ گروپ جو ہم دونوں طرف (روس اور یوکرین میں) دیکھ رہے ہیں وہ کافی ماہر ہیں اور انہوں نے بینکوں، کمپنیوں، فارمیسیوں، اسپتالوں، ریلوے نیٹ ورکس اور سویلین سرکاری خدمات میں خلل ڈالا ہوا ہے۔