گھڑی والے فیصلے میں گھڑی کو بہت پیچھے لے جایا گیا اب گھڑی درست ہے جسٹس طارق

پرویز الہیٰ کی حالیہ گرفتاری قانون کے تحت ہوئی، جسٹس منصور


ویب ڈیسک October 05, 2023
پرویز الہیٰ کی حالیہ گرفتاری قانون کے تحت ہوئی، جسٹس منصور

جسٹس سردار طارق مسعود نے پرویز الہی کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کے آرڈر پر کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج صاحب نے تو ماشاءاللہ بلینکڈ ضمانت دیدی۔

سپریم کورٹ میں پرویز الہی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ پرویز الہی کو ایک کیس میں ضمانت ہوتی ہے دوسرے میں پکڑ لیتے ہیں۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ ملزم کو کسی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے یہ کس قانون میں لکھا ہے، اسلام آباد میں عدالت نے اس قسم کا آرڈر جاری کیا، کیا عدالتیں ملزم کو جرم کرنے کا لائسنس دے رہی ہیں، فیصلہ دیا جاتا اب ملزم کی گرفتاری عدالت کی اجازت سے ہوگی، وہ ملزم ضمانت پر رہا کرکے دو بندے قتل کردے پولیس کچھ نہ کرے، پولیس کیا ملزم کے سامنے ہاتھ جوڑ کر پہلے عدالتی اجازت لے پھر گرفتار کرے، ہائی کورٹ کے جج صاحب نے تو ماشاءاللہ بلینکڈ ضمانت دیدی۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی ہماری ہائی کورٹس کیسے ضمانتیں دیے جا رہی ہیں، ابھی مقدمات کا اندراج نہیں ہوتا اور ہائیکورٹ گرفتاری سے روک دیتی ہے، یہ اصول تو پھر پورے ملک کیلئے ہونا چاہیے مخصوص لوگوں کیلئے نہیں۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ بھی مذاق ہے ضمانت کے بعددوسرے کیس میں پھر گرفتار کر لیتے ہیں، یہاں جنگل کا قانون ہے، ہمارے ملک میں مقبوضہ کشمیر جیسے حالات ہیں۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ یہ مذاق تو ستر سے ہو رہا ہے، ستر سال بعد آج آپکو کیوں یاد آیا کہ مذاق ہو رہا ہے، ہمیں یہ ساری باتیں بہت تاخیر سے یاد آتی ہیں، مقبوضہ کشمیر کا موازنہ پاکستان سے نہ کریں، وہاں بھارتی فوج قابض ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو بغیر کپڑوں والوں نے اٹھایا۔

اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کھوسہ صاحب یہ کہیں بغیر یونیفارم والے افراد نے اٹھایا، پرویز الہیٰ کی حالیہ گرفتاری قانون کے تحت ہوئی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ شاید گھڑی والے فیصلے کا ذکر رہے ہیں، اُس کیس میں تو گھڑی کو بہت پیچھے تک لیکر جایا گیا تھا، یہاں اب گھڑی بالکل درست ہے، آپکا کیس غیر مؤثر ہوچکا۔

لطیف کھوسہ بولے کہ غیر موثر ہوچکا تو نمٹا دیں، یہی پاکستان کا مقدر ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پاکستان کا مقدر چند لوگوں کے ہاتھوں سے نہیں جڑا ہوا۔

عدالت نے پرویز الہیٰ کے وکیل سے دو سوالات پر معاونت مانگتے ہوئے پوچھا کہ کیا ہائیکورٹ کسی شخص کو درج نہ ہونے والے مقدمے میں بھی ضمانت دے سکتی ہے، چوہدری پرویز الٰہی کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کیا غیر موثر نہیں ہوچکی؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں