نوبل انعام برائے ادب ناروے کے ادیب جان فوسے کو دے دیا گیا
جان فوسے کے ادبی کیریئر کا آغاز 1983 سے ان کے ناول ’سرخ، سیاہ‘ سے ہوا اور انہوں نے درجنوں تھیٹر لکھے
نوبل انعام برائے ادب 2023 ناروے کے مشہور ادیب جان فوسے کو دیا گیا ہے۔
اسٹاک ہوم میں سویڈش کمیٹی نے 64 سالہ ادیب کے نام کا اعلان کرتے ہوئے ان کے تخلیقیت سے بھرپور تھیٹر ڈراموں اور نثر کی تحسین کی جس نے ان کہی باتیں کہنے کیلئے آواز مہیا کی ہے۔
جان فوسے کے ادبی کیریئر کا آغاز 1983 سے ان کے ناول 'سرخ، سیاہ' سے ہوا اور انہوں نے درجنوں تھیٹر لکھے جو یورپ میں سب سے زیادہ پرفارم ہوتے ہیں۔
نوبل انعام جیتنے والے ادیب کی پرورش ایک ایسے گھرانے میں ہوئی جو مذہبی تعلیم سے باغی تھا اور فوسے خود کو لادین کہتے تھے لیکن 2013 میں انہوں نے کیتھولک مذہب اختیار کرلیا۔
ان کے مشہور ناولوں میں باتھ ہاؤس (1989) ہے جسے ادبی نقادوں کی طرف سے بہت زیادہ پسند کیا گیا جبکہ ان کے ناول 'میلنکولی1،2' بھی بہت مشہور ہوئے۔
جان فوسے کا معروف ترین کام ان کا سوانحی ناول 'سیپٹولوجی' ہے جو سات حصوں پر مشتمل ہے اور ساڑھے بارہ سو صفحات پر مشتمل ناول میں ایک فل اسٹاپ بھی نہیں ہے۔