پاکستان سی اور ڈی کلاس ٹیموں سے جیت کر نمبر ون بنا ہے مصباح الحق
ہمیں حقیقت پسندی سے سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں، سابق کپتان
سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ پاکستان آسٹریلیا کی سی اور نیوزی لینڈ کی ڈی ٹیموں سے جیت کر نمبر ون بنا ہے۔
سابق کپتان مصباح الحق نے نجی اسپورٹس ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ٹاپ ٹیمیں ہیں جو پاکستان آئیں لیکن انہوں نے اپنی سی اور ڈی ٹیموں کو پاکستان بھیجا تھا جس میں اہم کھلاڑی شامل نہیں تھے۔
مصباح الحق نے کہا کہ آسٹریلیا کی سی کلاس، نیوزی لینڈ کی ڈی کلاس اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں سے جیت کر ہمارے ریٹنگ پوائنٹس بڑھ گئے اور ہم نمبر ون بن گئے، ہمیں اصل حقائق کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی سی ٹیم بھی ہم سے ایک میچ جیت گئی تھی۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہماری بیسٹ الیون کھیل رہی ہے اور دوسری طرف اپوزیشن تیسرے درجے کی ٹیم کو میدان میں اتار رہی ہے اور پھر بھی میچز مسابقتی ہو رہے ہیں۔
سابق کپتان مصباح الحق نے نجی اسپورٹس ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ٹاپ ٹیمیں ہیں جو پاکستان آئیں لیکن انہوں نے اپنی سی اور ڈی ٹیموں کو پاکستان بھیجا تھا جس میں اہم کھلاڑی شامل نہیں تھے۔
مصباح الحق نے کہا کہ آسٹریلیا کی سی کلاس، نیوزی لینڈ کی ڈی کلاس اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں سے جیت کر ہمارے ریٹنگ پوائنٹس بڑھ گئے اور ہم نمبر ون بن گئے، ہمیں اصل حقائق کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی سی ٹیم بھی ہم سے ایک میچ جیت گئی تھی۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہماری بیسٹ الیون کھیل رہی ہے اور دوسری طرف اپوزیشن تیسرے درجے کی ٹیم کو میدان میں اتار رہی ہے اور پھر بھی میچز مسابقتی ہو رہے ہیں۔
مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کو حقیقت پسندی سے سوچنے کی ضرورت ہے کہ وہ کہاں کھڑا ہے۔ ہمیں اصل حقائق کو ذہن میں رکھنا چاہیے اور نمبر ون بننے کا جشن نہیں منانا چاہیے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال مارچ میں آسٹریلیا کو ہوم گراؤنڈ پر ون ڈے سیریز میں 1-2 سے جبکہ مئی 2023 میں نیوزی لینڈ کو 1-4 سے شکست دی تھی تاہم پاکستان ورلڈ کپ میں اپنے دونوں وارم اپ میچوں میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے شکست کھا گیا۔
نیوزی لینڈ نے پاکستان کو پانچ وکٹوں جبکہ آسٹریلیا نے 14 رنز سے شکست دی تھی۔