کراچی میں 9 لاکھ روپے تاوان کیلیے اغوا کیا گیا 6 سالہ بچہ باحفاظت بازیاب
چھ سالہ ایان کو بدھ کے روز سہراب گوٹھ سے اغوا کیا گیا تھا، پولیس کارروائی کے دوران ملزمان موقع سے فرار
اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) پولیس اور سی پی ایل سی نے مشترکہ کارروائی کے دوران 9 لاکھ روپے تاوان کیلیے مغوی بچے کو بازیاب کرالیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
تفصیلات کے مطابق اے وی سی سی اور سی پی ایل سی نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کیماڑی کے علاقے نادرن بائی پاس پہاڑی ایریا کے قریب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو بازیاب کرالیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، جن کی تلاش کیلیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی اے وی سی سی ذیشنان صدیقی نے بتایا کہ مغوی 6 سالہ ایان کو سہراب گوٹھ کے علاقے سے بدھ کو اغوا کیا گیا تھا جس کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے اغوا برائے تاوان کی دفعہ 365 اے کے تحت درج کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اغوا کاروں نے اہل خانہ سے واٹس ایپ پر 9 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ مغوی بچے کے دادا نے حال ہی میں ایک پلاٹ فروخت کیا تھا جس کی رقم ملنے کے بعد ان کے پوتے کو اغوا کیا گیا جس سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ مغوی کا کوئی قریبی رشتے دار یا ایسا شخص جسے اس تمام معاملے کا علم تھا اس نے ہی بچے کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کی ہو تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کیا۔
اس ضمن میں پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے اور جلد اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اے وی سی سی اور سی پی ایل سی نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کیماڑی کے علاقے نادرن بائی پاس پہاڑی ایریا کے قریب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو بازیاب کرالیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، جن کی تلاش کیلیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی اے وی سی سی ذیشنان صدیقی نے بتایا کہ مغوی 6 سالہ ایان کو سہراب گوٹھ کے علاقے سے بدھ کو اغوا کیا گیا تھا جس کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے اغوا برائے تاوان کی دفعہ 365 اے کے تحت درج کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اغوا کاروں نے اہل خانہ سے واٹس ایپ پر 9 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ مغوی بچے کے دادا نے حال ہی میں ایک پلاٹ فروخت کیا تھا جس کی رقم ملنے کے بعد ان کے پوتے کو اغوا کیا گیا جس سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ مغوی کا کوئی قریبی رشتے دار یا ایسا شخص جسے اس تمام معاملے کا علم تھا اس نے ہی بچے کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کی ہو تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کیا۔
اس ضمن میں پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے اور جلد اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔