کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس لگانے کا اختیار نہیں چیف جسٹس
اٹارنی جنرل جواب دیں، ایسا نہ ہو ہمارا حکم آ جائے تو سارے ٹیکس اڑ جائیں، جسٹس فائز
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل نہیں ہے، یہ ریمارکس انھوں نے کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے علاقے میں ریسٹورنٹس، بینک، پولٹری والوں سے اضافی ٹیکس لینے کے بارے مقدمے کی سماعت کے دوران دیے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکس لگانے کا اختیار وفاقی یا صوبائی حکومتوں کو حاصل ہے، گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو پروفیشنل پر ٹیکس لگانے کا اختیار کیسے ہے؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کو ٹیکس لگانے کا اختیار ہے، لوکل حکومت منتخب باڈی ہے وہ ٹیکس لگا سکتی ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی اور اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے کی ہدایت کی، چیف جسٹس نے ریما رکس دیے کہ ، ایسا نہ ہو کہ ہمارا حکم آ جائے تو سارے لگائے گئے ٹیکس اڑ جائیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل نہیں ہے، یہ ریمارکس انھوں نے کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے علاقے میں ریسٹورنٹس، بینک، پولٹری والوں سے اضافی ٹیکس لینے کے بارے مقدمے کی سماعت کے دوران دیے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکس لگانے کا اختیار وفاقی یا صوبائی حکومتوں کو حاصل ہے، گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو پروفیشنل پر ٹیکس لگانے کا اختیار کیسے ہے؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کو ٹیکس لگانے کا اختیار ہے، لوکل حکومت منتخب باڈی ہے وہ ٹیکس لگا سکتی ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی اور اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے کی ہدایت کی، چیف جسٹس نے ریما رکس دیے کہ ، ایسا نہ ہو کہ ہمارا حکم آ جائے تو سارے لگائے گئے ٹیکس اڑ جائیں۔