سکرنڈ واقعہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے استدعا
سندھ ہائیکورٹ نے سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں پیش آنے والے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کیلیے دائر درخواستوں پر حکومت سندھ، وزیر داخلہ سندھ، آئی جی سندھ و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی واقعہ کیخلاف سندھ بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین ذوالفقار جلبانی اور تہماس رضوی ایڈووکیٹ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزاروں کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے مؤقف اختیار کیا کہ سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی کے سانحے کی انکوائری کیلئے ہائیکورٹ کے حاضر سروس جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنا کر واقعہ کی بالواسطہ تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے۔
درخواست میں واقعہ میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی اور مؤقف اختیار کیا گیا کہ تحقیقات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہائیکورٹ کے جج نگرانی کریں۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت کے لیے حکومت سندھ، وزیر داخلہ سندھ، آئی جی سندھ و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 28 ستمبر کو سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں چھاپے کے دوران فائرنگ سے چار افراد جاں بحق جبکہ بارہ زخمی ہوگئے تھے۔ بعد ازاں علاقہ مکینوں نے نیشنل ہائی وے پر لاشوں کے ساتھ دھرنا دیا تو نگراں وزیراعلیٰ نے نوٹس لے کر تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم کی۔