ڈالر کی قلت کمپنیوں کو منافع باہر بھیجنے میں مشکلات
18 ماہ سے پاکستان کے بینکوں میں تقریباً ایک سے 2ارب ڈالر کا منافع پھنس گیا
ڈالر کی کمی کی وجہ سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو منافع باہر بھیجنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ رواں برس شروع ہونے والی ڈالر کی شدید قلت کی وجہ سے عالمی کمپنیوں بشمول نیسلے، یونی لیور اور فلپ مورس کا پاکستان کے بینکوں میں تقریباً ایک سے دو ارب ڈالر کا منافع پھنس گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سخت انتظامی اقدامات کے باعث ڈالر3ماہ کے بعد 283روپے سے نیچے آگیا
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کمپنیوں کے پیسے گزشتہ 18 ماہ سے پاکستانی بینکوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ایشیا پیسفک کے لیے نائب صدر فلپ گوہ نے کہا کہ حال ہی میں اگست میں چار کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے اخراج سے کچھ بہتری آئی ہے لیکن رواں سال کے آغاز میں غیر ملکی کمپنی پاکستان سے باہر جو فنڈز بھیجنا چاہتی تھی اس میں کمی ہوئی۔
عالمی نشریاتی ادارے بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ رواں برس شروع ہونے والی ڈالر کی شدید قلت کی وجہ سے عالمی کمپنیوں بشمول نیسلے، یونی لیور اور فلپ مورس کا پاکستان کے بینکوں میں تقریباً ایک سے دو ارب ڈالر کا منافع پھنس گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سخت انتظامی اقدامات کے باعث ڈالر3ماہ کے بعد 283روپے سے نیچے آگیا
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کمپنیوں کے پیسے گزشتہ 18 ماہ سے پاکستانی بینکوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ایشیا پیسفک کے لیے نائب صدر فلپ گوہ نے کہا کہ حال ہی میں اگست میں چار کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے اخراج سے کچھ بہتری آئی ہے لیکن رواں سال کے آغاز میں غیر ملکی کمپنی پاکستان سے باہر جو فنڈز بھیجنا چاہتی تھی اس میں کمی ہوئی۔