پی آئی اے نجکاری مالیاتی مشیر کی خدمات براہ راست حاصل کرنیکا فیصلہ
اشتہار کے طویل عمل کے بجائے درخواست بھیج کر مالیاتی مشیر کا تقرر کیا جائیگا
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے مالیاتی مشیروں کی براہ راست خدمات حاصل کرنے کیلیے ایک ہنگامی ضابطے کی منظوری دے دی تاکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ( پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جاسکے اور اگلے چار ماہ کے دوران پی آئی اے کی نجکاری کے معاملات کو طے کیا جاسکے۔
حکام کے مطابق کابینہ کمیٹی نے منظوری دی ہے کہ اشتہار کے ذریعے خدمات حاصل کرنے کی بجائے 25 عالمی مالیاتی فرمز کو براہ راست درخواست بھیج کر ان سے تجاویز طلب کی جائیں اور ان میں سے کسی ایک مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرلی جائیں، اس طرح اشتہار کاری میں لگنے والا دو ماہ کا ٹائم بچایا جاسکے گا۔
وزیر نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تجویز کی منظوری دے دی گئی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ سال پی آئی اے نے 86 ارب روپے کا نقصان کیا تھا جبکہ رواں برس یہ نقصان 153ارب روپے تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خسارے والے اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، فواد حسن فواد
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو اسپیشل افراد نے سی سی او پی اجلاس میں ایمرجنسی کلاز کے استعمال پر اعتراض اٹھا کر عمل کو روکنے کی کوشش کی، جس پر چیئرمین نے ایمرجنسی کلاز کے استعمال کو وزارت قانون کی تجویز سے منسلک کر دیا۔
واضح رہے کہ حکومت ترجیحی طور پر مقامی سرمایہ کار کو منیجمنٹ کنٹرول کے ساتھ پی آئی اے کے 51 فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ ایک پاکستانی ایئرلائن نجکاری کمیشن کو خط لکھ کر پی آئی اے کی خریداری میں پہلے ہی دلچسپی ظاہر کر چکی ہے۔
ادھر پاکستان اسٹیل مل نجکاری بورڈ نے اسٹیل مل کی نجکاری کے عمل کو روک دیاہے، بورڈ نے یہ فیصلہ چار میں سے تین بولی دہندگان کی جانب سے نیلامی کے عمل سے باہر ہونے کی بنا پر کیا ہے، فیصلہ اسپیشل انوسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل میں کیا گیا، جس پر بورڈ نے اپنی مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔
حکام کے مطابق کابینہ کمیٹی نے منظوری دی ہے کہ اشتہار کے ذریعے خدمات حاصل کرنے کی بجائے 25 عالمی مالیاتی فرمز کو براہ راست درخواست بھیج کر ان سے تجاویز طلب کی جائیں اور ان میں سے کسی ایک مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرلی جائیں، اس طرح اشتہار کاری میں لگنے والا دو ماہ کا ٹائم بچایا جاسکے گا۔
وزیر نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تجویز کی منظوری دے دی گئی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ سال پی آئی اے نے 86 ارب روپے کا نقصان کیا تھا جبکہ رواں برس یہ نقصان 153ارب روپے تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خسارے والے اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، فواد حسن فواد
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو اسپیشل افراد نے سی سی او پی اجلاس میں ایمرجنسی کلاز کے استعمال پر اعتراض اٹھا کر عمل کو روکنے کی کوشش کی، جس پر چیئرمین نے ایمرجنسی کلاز کے استعمال کو وزارت قانون کی تجویز سے منسلک کر دیا۔
واضح رہے کہ حکومت ترجیحی طور پر مقامی سرمایہ کار کو منیجمنٹ کنٹرول کے ساتھ پی آئی اے کے 51 فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ ایک پاکستانی ایئرلائن نجکاری کمیشن کو خط لکھ کر پی آئی اے کی خریداری میں پہلے ہی دلچسپی ظاہر کر چکی ہے۔
ادھر پاکستان اسٹیل مل نجکاری بورڈ نے اسٹیل مل کی نجکاری کے عمل کو روک دیاہے، بورڈ نے یہ فیصلہ چار میں سے تین بولی دہندگان کی جانب سے نیلامی کے عمل سے باہر ہونے کی بنا پر کیا ہے، فیصلہ اسپیشل انوسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل میں کیا گیا، جس پر بورڈ نے اپنی مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔