پنجاب پولیس کے درجنوں اہلکاروں میں ذہنی و نفسیاتی امراض کی تشخیص

سائیکالوجیکل پروفائلنگ کے دوران بائی پولر ڈس آرڈر تشخیص ہوا، جس کا علاج ممکن ہے، ڈی پی او کی آئی جی پنجاب کو بریفنگ

(فوٹو: فائل)

پنجاب پولیس کے درجنوں اہل کاروں میں ذہنی و نفسیاتی امراض کی تشخیص ہوئی ہے۔

آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور سے ڈی پی او ساہیوال فیصل شہزاد اور ان کی ٹیم نے سینٹرل پولیس آفس میں ملاقات کی، جس میں آئی جی پنجاب نے کرائم کنٹرول اور بہترین خدمات پر ساہیوال پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: آئی جی پنجاب کیلیے نازبیا جملے کسنے والا اہلکار پاگل خانے منتقل


ڈی پی او فیصل شہزاد نے بریفنگ میں بتایا کہ سائیکالوجیکل پروفائلنگ کے دوران 51 پولیس اہل کاروں میں بائی پولر ڈس آرڈر (نفسیاتی و ذہنی امراض) کی تشخیص ہوئی ہے، جس کا علاج ممکن ہے، جس پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ کانسٹیبل کے ساتھ محبت کا رشتہ مضبوط کیا ہے، ہیلتھ اسکریننگ، علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ کا مرکزی پہلو مستقبل کے لیڈرز بنانا، موجودہ لیڈرز کو سپاہ کی ویلفیئر کے ساتھ پراعتماد اور کامیاب منتظم بنانا ہے۔ فورس کو متحرک اور فعال بنانے کے لیے ان کی ویلفیئر اور پروموشن سے نہایت مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ پنجاب پولیس میں ڈرائیور، لیڈی کانسٹیبلز سے لے کر ہر اہل کار نے اہم ترین کیسز حل کرنے میں غیر معمولی کردار ادا کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا افسر منشیات فروشی میں ملوث نکلا، چھاپے کے وقت فرار

قبل ازیں ملاقات کے دوران ڈی پی او ساہیوال فیصل شہزاد نے آئی جی پنجاب کو ضلع میں اغوا برائے تاوان، اندھے قتل اور ڈکیتیوں سمیت سنگین جرائم کے مقدمات کو انجام تک پہنچانے اور ریکوری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
Load Next Story