رازق سنجرانی کی ایم ڈی سینڈیک میٹلز تعیناتی کا معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لانے کا حکم

وزیراعظم سمیت دیگر فریقین دیکھیں کہ رزاق سنجرانی کی تعیناتی درست ہے یا نہیں؟ اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ

(فوٹو : فائل)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین سینیٹ کے بھائی رزاق سنجرانی کی بطور ایم ڈی سینڈیک میٹلز تعیناتی پر وزیراعظم، سیکریٹری پیٹرولیم، اکاؤنٹنٹ جنرل اور چیئرمین ایس ای سی پی کو عدالتی فیصلہ ارسال کرنے کا حکم دے دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس تعیناتی کو دیکھیں یہ درست ہے یا نہیں؟

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کی بطور ایم ڈی سینڈیک میٹلز تعیناتی کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ الاٹمنٹ کیس میں جسٹس بابر ستار نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کی بطور ایم ڈی سینڈیک میٹلز تعیناتی درست ہے یا نہیں ؟ معاملہ پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے وزیر اعظم کے نوٹس میں لایا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی فیصلے کی کاپی وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھیجنے کا حکم دیا اور کہا کہ رجسٹرار آفس فیصلے کی کاپی پرنسپل سیکریٹری کو ارسال کرے۔

عدالت نے سیکریٹری پیٹرولیم، اکاؤنٹنٹ جنرل اور چیئرمین ایس ای سی پی کو بھی فیصلے کی کاپی بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم سمیت دیگر فریقین رزاق سنجرانی کی تعیناتی کو عدالتی آبزرویشن کا اثر لیے بغیر دیکھیں تعیناتی درست ہے یا نہیں؟


عدالت نے کہا کہ 2011ء میں وزیر اعظم نے رازق سنجرانی کی بطور ایم ڈی تعیناتی کی سمری منظور کی تھی، منظور کردہ سمری بتا رہی ہے کہ تین سال کے لیے یہ تعیناتی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اختیار ہے، ہر تین سال بعد ایس ای سی پی کو کیا دوبارہ تعیناتی کی کمپنی رپورٹ دیتی رہی؟ عدالت کو مطمئن نہ کیا جاسکا۔

عدالت نے کہا کہ تعیناتی سے متعلق وزارت پیٹرولیم اور وکیل درخواست گزار عدالت کو مطمئین کرنے میں ناکام رہے، عدالت کے لیے حیران کن ہے کہ حکومت پبلک سیکٹرز کمپنیز حکومت چلاتی اور ایس ای سی پی کیسے ریگولیٹ کرتی ہے، رازق سنجرانی کی تعیناتی کا معاملہ عدالت کے سامنے نہیں لیکن آئینی عدالت ریکارڈ سامنے آنے پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔

فیصلے میں عدالت نے کہا کہ عدالت چاہے گی تعیناتی کا معاملہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے وزیر اعظم کے نوٹس میں لایا جائے، ایس ای سی پی پر بھی ہے کہ وہ دیکھے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قانون کے مطابق ایم ڈی کی تعیناتی کی یا نہیں۔

 
Load Next Story