صہیونی ریاست پر دندان شکن حملہ ایران کی حماس کو مبارکباد
ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر کا فلسطین کی آزادی تک مزاحمت کاروں کا ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ، مصر اور ترکی کا تحمل پر زور
ایران نے صہیونی ریاست اسرائیل پر دندان شکن حملے کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو مبارک باد دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیل پر حملہ کرنے پر مبارک باد دی ہے۔
رحیم صفوی نے کہا کہ ہم فلسطین اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قابض صہیونی ریاست پر حملہ کرنے پر ہم حماس کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب مصر اور ترکی نے صورت حال کے سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے تحمل اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔
مصری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو مزید خطرے میں ڈالنے سے بچانے کے لیے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
اُدھر ترک صدر رجب طیب اِردوان نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے کشیدگی میں اضافے کاخدشہ ہو۔ انہوں نے تحمل اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے انقرہ میں حکمراں جماعت کی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مقبوضہ مشرقی یروشلم کی تاریخی اور مذہبی حیثیت اور مسجد اقصیٰ کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کی کوششیں ناقابل برداشت ہوں گی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیل پر حملہ کرنے پر مبارک باد دی ہے۔
رحیم صفوی نے کہا کہ ہم فلسطین اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قابض صہیونی ریاست پر حملہ کرنے پر ہم حماس کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب مصر اور ترکی نے صورت حال کے سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے تحمل اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔
مصری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو مزید خطرے میں ڈالنے سے بچانے کے لیے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
اُدھر ترک صدر رجب طیب اِردوان نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے کشیدگی میں اضافے کاخدشہ ہو۔ انہوں نے تحمل اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے انقرہ میں حکمراں جماعت کی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مقبوضہ مشرقی یروشلم کی تاریخی اور مذہبی حیثیت اور مسجد اقصیٰ کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کی کوششیں ناقابل برداشت ہوں گی۔