آپریشن طوفان الاقصی پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر اظہار تشویش
پاکستان مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مخاصمت میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم مشرق وسطیٰ میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی صورتحال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کا اعادہ کرتا ہے، ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے۔
مزید پڑھیں: حماس کا اسرائیل پر حملہ؛ امریکا، سعودیہ، قطرسمیت دیگرممالک کا ردعمل
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، ہم عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ فلسطین اور اسرائیل کے مابین کشیدگی کے بارے میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے دل شکستہ ہے، مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ''ایکس'' پر کہا کہ ہم شہریوں کے تحفظ اور تحمل پر زور دیتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں مضمر ہے جس میں ایک قابل عمل، متصل، خودمختار ریاست فلسطین ہے، جس کی بنیاد 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر رکھی گئی تھی، جس کے دل میں القدس الشریف ہے۔
مزید پڑھیں: آپریشن فلڈ الاقصی؛ حماس کے حملوں میں 250 اسرائیلی ہلاک اور ہزار سے زائد زخمی
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم مشرق وسطیٰ میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی صورتحال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کا اعادہ کرتا ہے، ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے۔
مزید پڑھیں: حماس کا اسرائیل پر حملہ؛ امریکا، سعودیہ، قطرسمیت دیگرممالک کا ردعمل
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، ہم عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ فلسطین اور اسرائیل کے مابین کشیدگی کے بارے میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے دل شکستہ ہے، مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ''ایکس'' پر کہا کہ ہم شہریوں کے تحفظ اور تحمل پر زور دیتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں مضمر ہے جس میں ایک قابل عمل، متصل، خودمختار ریاست فلسطین ہے، جس کی بنیاد 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر رکھی گئی تھی، جس کے دل میں القدس الشریف ہے۔
مزید پڑھیں: آپریشن فلڈ الاقصی؛ حماس کے حملوں میں 250 اسرائیلی ہلاک اور ہزار سے زائد زخمی