جیو سے متعلق علمائے کرام کے فتویٰ کی حمایت کرتے ہیں چیرمین آل پاکستان کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن

جیو کے مارننگ شو میں مذہبی شرانگیزی کا بدترین مظاہرہ کیا گیا جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے، خالد آرائیں

آج ہمیں جیو کے رپورٹرز کی جانب سے کھلم کھلا دھمکیاں دی گئیں، چیرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن فوٹو: ایکسپریس نیوز

چیرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ گزشتہ روز علمائے کرام نے جیو کو دیکھنا اور دکھانا حرام قرار دیا جس کی ہم حمایت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پیمرا اتھارٹی کو ہدایت کرے کہ جیو پر پابندی لگائی جائے جبکہ پی بی اے بھی جیو کی غیر ذمہ دارانہ نشریات کا نوٹس لے، قومی سلامتی کے ادارے اور شعائر اسلام کی توہین پر ''جیو'' کے خلاف کل سے ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔


کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےآل پاکستان کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیرمین خالد آرائیں نے کہا کہ آج پریس کلب کو جیو ٹی وی نے یرغمال کیا ہوا تھا جہاں نہ ہمیں اور نہ کسی اور ادارے کے صحافی کو بولنے دیا گیا جو جیو کی بوکھلاہٹ کی غمازی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں جیو کے رپورٹرز کی جانب سے کھلم کھلا دھمکیاں دی گئیں اور نیو ز کانفرنس روک کر ہماری آواز دبانے کی کوشش کی گئی حالانکہ جیو کے رپورٹرز کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے تھی نہ کہ مالکان کے آشیرباد سے ایسا رویہ اپنایا جاتا، جیو کے صحافیوں نے جو بدکلامی اور غنڈہ گردی کی ہے اس کی کہیں اور مثال نہیں ملتی، جیو کی اس غیر ذمہ داری اور غنڈہ گردی کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا لہٰذا کل سے کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن جیو کے خلاف احتجاج کرے گی۔

خالد آرائیں کا کہنا تھا کہ جیو نے 18 اپریل کو اہم قومی سلامتی ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جس پر ہم نے ان سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے پروپیگنڈوں سے باز رہے لیکن وہ باز نہ آئے اور 2 روز قبل جیو ٹی وی کے مارننگ شو میں مذہبی شرانگیزی کا بدترین مظاہرہ کیا گیا جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے جبکہ آج ہماری آواز دبانے کی کوشش کی گئی جس سے میڈیا کے ٹھیکیدار بننے والے جیو کا اصل چہرہ سب کے سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ جیو مذہبی منافرت پھیلانے اور امن ومان کی صورتحال خراب کرنے کا باعث بن رہا ہے اور کئی بار پیمرا قوانین کی بھی دھجیاں اڑا چکا ہے لیکن پتا نہیں حکومت کیوں حرکت میں نہیں آرہی اور جیو کے خلاف سخت کارروائی سے اجتناب کیا جارہا ہے تاہم ہم کسی بھی طرح جیو کے اس طرح کے منصوبوں میں شامل نہیں ہوسکتے اور موجودہ حالات میں کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن تمام کیبل آپریٹرز کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ اپنی جان ومال اور ضمیر کے مطابق جیو کی نشریات چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ کریں۔
Load Next Story