غیر قانونی باشندوں کو ہر صورت بے دخل کیا جائے گا وزیراطلاعات بلوچستان
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 40 برس میں 150 ارب روپے کا معاشی بوجھ اٹھایا، غیر قانونی باشندوں کو ہر صورت بے دخل کیا جائے گا، پڑوسی ممالک ہمارے اندرونی معاملے میں مداخلت نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ تاریکین وطن ہمارے ملک کے لیے خطرہ ہیں، ان تارکین کو ڈیڈ لائن کے مطابق واپس بھیجا جائے گا، امید ہے امارات اسلامی افغانستان تعاون کریگی، چمن بارڈر سے 500 سے زائد خاندان واپس جاچکے، افغانستان کے علاوہ دیگر ممالک کے تاریکن کو بھی فارن ایکٹ کے تحت ملک بدر کیا جارہا ہے۔
جان اچکزئی نے کہا کہ بغیر دستاویزات کسی ملک میں قیام غیر قانونی ہے، یورپ میں بھی کوئی نہیں رہ سکتا، ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے، اب پاکستان اپنی سرحدوں کو مضبوط بنارہا ہے، صرف بدامنی کا مسئلہ نہیں پاکستان سے غیر قانونی زرمبادلہ کا انخلا بھی ایک مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 15 ہزار سے زائد غیر قانونی منی ایکسچینج سرگرم تھے، اسمگلنگ کا سارا کام ڈالر میں ہوتا ہے جس کی ادائیگی ہنڈی حوالہ سے کی جاتی ہے، اب سرحد پر سنگل ڈاکیومینٹ کا نظام متعارف کرایا جائے گا، اب پاکستان کی سرحد میں بغیر پاسپورٹ داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئندہ ماہ سے یہ نظام فعال ہوگا، غیرقانونی تارکین کی املاک ضبط ہوں گی کاروبار ختم ہوگا، پاکستان کی شناختی دستاویزات بنوانے کا عمل بھی واپس ہوگا، ڈی این اے ٹیسٹ کرکے فیملی سے تعلق کی جانچ کرائی جائیگی۔