اسرائیلی بمباری میں فلسطینی شہداء کی تعداد 3300 سے متجاوز

حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1400 ہوگئی، 4 ہزار زخمی ہیں، اسرائیل کی تصدیق

فوٹو دی وائر

غزہ پر سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 300 سے تجاوز کرگئی جب کہ حماس کے ہاتھوں 1400 صیہونی ہلاک اور 4000 زخمی ہوچکے ہیں۔


عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی حملے کے بعد سے اسرائیلی افواج کی غزہ پر نو روز سے شدید بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہے جس کے باعث شہداء کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

گزشتہ شب غزہ کے اسپتال پر اسرائیل کے راکٹ حملے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں جب کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حملہ حماس کی اتحادی تنظیم اسلامی جہاد کے داغے گئے راکٹس، نشانہ چوک جانے کے باعث اسپتال کو لگے تھے۔

یہ پڑھیں: حماس نے آسمانی ابابیلیں بن کر اسرائیل کا غرور خاک میں ملایا؛ حیران کن انکشافات

فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1030 بچوں سمیت 3 ہزار سے 300 زائد شہادتوں اور 13 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایک ہزار فلسطینی لاپتا ہیں جو بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل حماس جھڑپ؛ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم

دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے حملے میں 1400 صیہونی ہلاکتوں اور 4000 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت، کارروائیاں روکنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری بمباری کے سبب تاحال غزہ سے تین لاکھ فلسطینی باشندے بے گھر ہوکر کیمپوں میں پناہ گزین ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس اسرائیل تنازع؛ مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہوسکتا ہے، امریکی عہدیدار

اسرائیل افواج نے بزدلانہ اور انسانیت سے عاری اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے بجلی، پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے جس کے سبب غزہ میں کسی بڑے انسانی المیے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں : غزہ میں ''کوئی انسانی بحران'' نہیں ہے، اسرائیلی ہٹ دھرمی

اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کرکے بجلی اور خوراک کی سپلائی بند کردی

اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اپنے دفاع کے نام پر اسرائیل غزہ پر بمباری بند کرے، چین

دنیا بھر کے ممالک نے اسرائیل کے غزہ کا محاصرہ کرنے اور بمباری کی شدید مذمت کی ہے اور فوری طور پر حماس اور اسرائیل سے جنگ بندی سمیت اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسے بھی پڑھیں: غزہ؛ اسرائیلی حملے میں برطانیہ میں فلسطینی ایلچی کے 7 رشتے دار بھی شہید

اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت پر حملہ کرنے والوں کے ہاتھ چومتے ہیں؛ خامنہ ای

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا بھر کے مسلمان جمعے کو اسرائیل کیخلاف 'یومِ طوفانِ اقصیٰ' منائیں؛ حماس

حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کر کے قتل کریں گے جن کی باقاعدہ فوٹیج بھی جاری کی جائے گی۔
Load Next Story