امریکا میں محققین کی سربراہی میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا، حادثے سے منسلک (post traumatic) سردرد کو روک سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیئٹل، واشنگٹن میں مطالعے کے سینئر مصنف، VA نارتھ ویسٹ مینٹل النیس ریسرچ، ایجوکیشن اینڈ کلینیکل سینٹر کے ڈائریکٹر مورے رسکینڈ نے وضاحت کی کہ حادثے کے بعد اس قسم کے سر درد کے علاج کے چند اختیارات موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی جسمانی چوٹ کے بعد سر درد سابق فوجیوں اور فعال ڈیوٹی سروس کے ممبروں میں ہلکی تکلیف دہ دماغی چوٹوں کا سب سے عام طویل مدتی نتیجہ ہے جس سے گھر اور کام میں کافی پریشانی اور مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ایف ڈی اے نے 1976 میں ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے پرازوسن کی منظوری دی تھی۔ اسے پی ٹی ایس ڈی سے وابستہ ڈراؤنے خواب اور بڑھا ہوا پروسٹیٹ جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا۔ ریسرچ گروپ کے ممبران کی طرف سے پہلے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پرازوزن نامی دوا دماغی چوٹ (ٹی بی آئی) کی وجہ سے ہونے والے سر درد کو کم کر سکتی ہے۔