عمران خان کے ساتھ جیل میں غیرآئینی انسانیت سوز سلوک کی مذمت کرتے ہیں پی ٹی آئی
چیئرمین پی ٹی آئی کےمقدمات جن ججزکو سونپے گئےانہوں نےانصاف کو پسِ پشت ڈال کرغیرجمہوری عناصر کی سہولتکاری کی، اعلامیہ
پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ''جعلی مقدمات'' اور جیل میں ان کے ساتھ ''غیرقانونی، غیر آئینی، ظالمانہ اور انسانیت سوز سلوک'' پر مذمت کی ہے۔
کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ''ضمیر کے قیدی چیئرمین عمران خان کے خلاف جھوٹے اور جعلی مقدمات پر کینگرو کورٹس کے سے انداز میں جاری کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں''۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ''اجلاس میں عمران خان کیجانب سے فراہمی انصاف میں مختلف سطح کے ججوں کے کردار کے پیشِ نظر عدلیہ پر عدمِ اعتماد کے اظہار کی مکمل تائید و توثیق کا اعلان کرتا ہے''۔
پی ٹی آئی کے مطابق ''توشہ خانہ جج ہمایوں دلاور اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کے بعد سائفر مقدمے کی سماعت کرنے والے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا کنڈکٹ بھی نہایت جانبدارانہ، متعصّبانہ اور عدل و انصاف کے صریحاً خلاف ہے''۔
کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ ''عمران خان کے مقدمات جن ججز کو سونپے گئے انہوں نے مجموعی طور پر قانون و انصاف کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے بدترین سیاسی انتقام میں غیرآئینی و غیرجمہوری ریاستی عناصر کی سہولتکاری کی''۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ''عمران خان بطور مؤکل اور تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق پر دوٹوک انداز میں عدمِ اعتماد کا اظہار کرچکے ہیں''۔
کورکمیٹی تحریک انصاف''جسٹس عامر فاروق کیخلاف ایک درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی زیرِ التوا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اپنی ماتحت عدالتوں میں کمپرومائزڈ ججوں کے ذریعے قانون سے جاری کھلواڑ کا فوری نوٹس لیں''۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ''چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عامر فاروق کیخلاف زیرِ التواء درخواست کی سماعت کریں اور چیئرمین عمران خان کا منصفانہ ٹرائل کا حق محفوظ بناتے ہوئے باضمیر ججز کو مقدمات کی سماعت سونپی جائے''۔