سہراب گوٹھ پر صحافی کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا پولیس کی روایتی بے حسی برقرار
سہراب گوٹھ پولیس نے شناختی کارڈ کی کمپیوٹرائزڈ گمشدگی کی رپورٹ درج کر کے تھمادی
سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے ایکسپریس ٹریبیون کے صحافی کو موبائل فونز، نقدی اور اصل شناختی کارڈ سمیت دیگر سامان سے محروم کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو ایکسپریس ٹریبیون کے سب ایڈیٹر محمد عامر ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد دفتر سے اپنی رہائش گاہ اسکیم 33 جا رہے تھے اور جیسے ہی وہ سہراب گوٹھ الاصف اسکوائر کے قریب پہنچے تو موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ڈاکوؤں نے اسلح کے زور ان کا بیگ چھین لیا۔
چھینے گئے بیگ میں 2 موبائل فونز، ان کے چارجر، نقدی، اصل قومی شناختی کارڈ اور اے ٹی ایم کارڈ سمیت دیگر سامان موجود تھا۔ دوسری جانب سہراب گوٹھ پولیس کی روایتی بے حسی نے لوٹ مار کے شکار سب ایڈیٹر کو گھن چکر بنا دیا اور بعدازاں شناختی کارڈ کی کمپیوٹرائزڈ گمشدگی کی رپورٹ درج کر کے تھمادی۔
ایک جانب آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف کی فوری مقدمہ درج کرنے کی واضح ہدایت کے باوجود پولیس کرائم کی وارداتوں کی پردہ پوشی میں مصروف ہے۔ واردات کے بعد ایکسپریس ٹریبیون کے سب ایڈیٹر سچل تھانے گئے جہاں انہیں بتایا گیا کہ واقعہ سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں پیش آیا ہے جس پر وہ سہراب گوٹھ تھانے گئے۔
اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے کسی بھی واردات کا فوری مقدمہ درج کرنے کی ہدایت بھی پولیس نے ہوا میں اڑا دی ہے جس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ پولیس کی جانب سے نہ صرف اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے بلکہ ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹنے والے شہریوں سے بھی ناروا سلوک اپنایا جا رہا ہے ۔