سینیٹ اپوزیشن جماعتوں نے نجکاری پالیسی خلافِ آئین قرار دیدی

پی آئی اے نجکاری کے لیے مفادات کونسل،وزارت دفاع سے اجازت نہیں لی گئی،ربانی ،شیخ آفتاب کی درخواست پرسوال منگل تک موخر


Numainda Express May 17, 2014
پی آئی اے نجکاری کے لیے مفادات کونسل،وزارت دفاع سے اجازت نہیں لی گئی،ربانی ،شیخ آفتاب کی درخواست پرسوال منگل تک موخر فوٹو : فائل

سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق سوال کا مکمل جواب نہ ملنے پرایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کردیا۔

جمعے کو اجلاس قائم مقام چیئرمین صابربلوچ کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات کے آغاز پر پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر رضا ربانی نے نشاندہی کی کہ ارکان کی تعداد کم ہے اس لیے اجلاس کچھ دیر کے لیے موخرکردیا جائے جس پر قائم مقام چیئرمین نے اجلاس 15منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔ بعدازں جب پیپلزپارٹی کی سینیٹرصغریٰ امام کا یہ سوال سامنے آیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی 2013ء میں معاہدہ سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے وزارت دفاع سے مشورہ لیا گیا تھا تو وزیرمملکت شیخ آفتاب نے درخواست کی کہ اس سوال کوموخرکردیا جائے۔

آئندہ کارروائی کے روزتفصیلی جواب دیا جائے گا جس پر میاں رضاربانی نے شدید تنقید کی اور حکومت کی نجکاری پالیسی کو آئین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہاکہ آئی ایم ایف کوخوش کرنے کے لیے ملکی ادارے غیر ملکیوں اور حسب منشا لوگوں کوبیچے جارہے ہیں ، پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مشترکہ مفادات کونسل،وزارت دفاع اورسول ایوی ایشن سے اجازت نہیں لی گئی، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ غلط بیانی کی کہ صوبوں سے مشاورت کی گئی ہے، نجکاری کمیٹی کی کوئی حیثیت نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں