تھرپارکر میں قحط کی تباہ کاریاں جاری 24 گھنٹوں میں7 بچے جاں بحق

بچوں کو حیدرآباد منتقل کرنیکا سلسلہ جاری، بچے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیتے ہیں، ورثا

بچوں کو حیدرآباد منتقل کرنیکا سلسلہ جاری، بچے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیتے ہیں، ورثا فوٹو : ایکسپریس نیوز / فائل

MIRANSHAH:
تھرپارکر میں قحط کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سول اسپتال مٹھی میں 24 گھنٹوں میں 7 بچے دم توڑ گئے۔


3 سے زائد بچوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں، ہزاروں متاثرین کیلیے امدادی گندم کی تقسیم میں مبینہ طورپر خور برد کے انکشاف پر ریلیف انسپیکٹنگ جج میاں فیاض ربانی نے ڈاہلی تحصیل آفیس پر چھاپہ مارکر رکارڈ تحویل میں لے لیا۔

جمعے کو24گھنٹے کے دوران مٹھی سول اسپتال میں زیر علاج گائوں وجوٹو کے رہائشی میر محمد کی 5 روزہ بچی، گائوں نئو تڑ کا 2 روز کا بچہ،گائوں سونھات کا ایک روز کا بچہ، گائوں پابوھر کا ایک روز کا بچہ، گائوں کنبھاریو کا 10 روز کا بچہ، گائوں سوکھرو کا 2 روز کا بچہ اور مالنھور کھانجی کا 12 روز کا بچہ دم توڑ گئے۔ تھرپارکر میں قحط کے باعث اب تک 277 سے زائد بچے اور بڑے موت کا شکار ہوچکے ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں 3 سے زائد بچوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ بچوں کو تشویشناک حالت میں زبردستی سول اسپتال حیدرآباد منتقل کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
Load Next Story