اوگرا کرپشن کیس سندھ ہائیکورٹ میں عقیل کریم کا موقف تسلیم نیب کے اعتراضات مسترد

عدالت فوجداری مقدمے کی سماعت روکنے سے متعلق حکم امتناع جاری نہیں کرسکتی،جسٹس شفیع


Staff Reporter May 17, 2014
میڈیاگروپ کے سربراہ میرشکیل الرحمن اوران کے سمدھی کے دبائوپرریفرنس میں ملوث کیاگیا،درخواست گزار عقیل کریم ڈھیڈی کاموقف فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے اوگرا کرپشن کیس میں عدالت کے دائرہ سماعت سے متعلق معروف تاجرعقیل کریم ڈھیڈی کامؤقف تسلیم کرتے ہوئے نیب کے اعتراضات مستردکردیے ۔

جسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے جمعے کواس دعوے سے متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنایا،فیصلہ 27مارچ کوفریقین کے وکلاکے دلائل مکمل ہوجانے پر محفوظ کیاگیا تھا، فاضل بینچ نے قراردیا کہ یہ عدالت فوجداری مقدمے کی سماعت روکنے کے متعلق حکم امتناع جاری نہیںکرسکتی تاہم عدالت کویہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اس امر کا جائزہ لے کہ یہ معاملہ نیب اورسیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں سے کس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

عقیل کریم ڈھیڈی کے وکیل بیرسٹرمرتضی وہاب نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا تھاکہ درخواست گزارایک باعزت شہری اورتاجر ہیں،سپریم کورٹ کے حکم پر نیب نے اوگراکرپشن کی تحقیقات شروع کی تھیں،درخواست گزارکا ''اوگرا'' سے کوئی تعلق ہے اورنہ ہی درخواست گزار کبھی اوگراور سوئی سدرن گیس کمپنی کی فیصلہ سازی کاحصہ رہے،اے کے ڈی سیکیورٹیزکے چیئرمین عقیل کریم ڈھیڈی کی جانب سے موقف اختیارکیاگیاکہ اے کے ڈی سیکیورٹیز نے2005میں ایس ایس جی سی کے حصص اوپن مارکیٹ سے خریدے تھے جس کیلیے تمام قانونی تقاضے بھی پورے کیے گئے اور حصص کی خریداری مکمل طور میرٹ پرعمل میں لائی گئی تھی مدعی کو حصص کی خریداری میں4ارب روپے کا نقصان ہوا اور انھیں دانستہ مارکیٹ میں منفی ردوبدل کیس میں ملوث کرنے کیلیے مہم چلائی گئی۔

بعد ازاں ایس ای سی پی نے درخواست گزار کو الزام سے بری الذمہ قراردے دیا تھا مگرایک مرتبہ پھردرخواست گزارکو ایک میڈیاگروپ کے سربراہ میرشکیل الرحمان اوران کے سمدھی کے دبائوپراس ریفرنس میں ملوث کیاگیاہے ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اوگرا کرپشن کیس کے تفتیشی افسر نے نومبر 2013میں اپنی تفتیش مکمل کرلی تھی اور اس حوالے سے نیب کی اعلیٰ سطحی بورڈ نے یہ تفتیشی رپورٹ6نومبر 2013 کومنظورکی جس میں درخواست گزارکو بطور ملزم نامزد نہیں کیاگیا اس حوالے سے سیکیورٹی اینڈ ایکسچنج کمیشن آف پاکستان نے بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں عقیل کریم ڈھیڈی کو ملزم قرارنہیں دیا،اس طرح کے معاملات کی سماعت کا اختیار احتساب عدالت کو نہیں بلکہ اسٹاک ایکسچینج کے معاملات کا جائزہ سیکیورٹی ایکسچنج کمیشن ایکٹ کے تحت سیکیورٹی ایکسچنج کمیشن آف پاکستان کا اختیارہے۔متفرق درخواست میں کہا گیا تھا کہ ریفرنس کیخلاف حکم امتناع جاری کیا جائے۔

عدالت نے نیب کی جانب سے عدالت کے دائرہ کار سے متعلق درخواست بھی مسترد کردی،نیب نے موقف اختیارکیا تھاکہ درخواست گزار کے خلاف اسلام آباد کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے اس لیے اس درخواست کی سماعت یہاں نہیں کی جاسکتی اور سندھ ہائیکورٹ کا2رکنی بینچ پہلے ہی اس طرح کی ایک آئینی درخواست مستردکرچکاہے ، فاضل بینچ نے فریقین کے وکلاکی جانب سے پیش کیے گئے موادکاجائزہ لے کر نیب کا مؤقف مستردکردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں