انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 280 روپے کی سطح پر پہنچ گیا
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 50 پیسے کمی سے 280 روپے جبکہ انٹربینک میں 280.50 روپے پر بند ہوئی
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ اور ڈالر کی قیمت کم رہی، جس کے باعث امریکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں 280 روپے پچاس پیسے کی سطح پر پہنچ گئی۔
انتظامی اقدامات اور مسلسل کریک ڈاؤن کے نتیجے میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی 3 ماہ بعد قانونی چینلز سے ترسیلات زر ستمبر میں بڑھکر 2.2ارب ڈالر کی سطح پر آنے، ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں یومیہ 20 سے 25ملین ڈالر کی فروخت جیسے عوامل کے باعث منگل کو بھی ڈالر ریورس گئیر میں رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 281روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ 280روپے کی سطح پر آگیا۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے یعنی منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1 روپے 27 پیسے کی کمی سے 280 روپے 38 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے قدر میں اضافہ ہوا اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1 روپے 15 پیسے کی کمی سے 280روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی
غیرقانونی تجارتی سرگرمیوں کرنسی و اشیاء کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاون جاری رہنے کے بیان، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی برادری کے اعلان کردہ 10ارب ڈالر میں سے 3.5ارب ڈالر رواں سال آنے کے امکانات جیسے عوامل کے باعث ایکسپورٹرز کی جانب سے بھی برآمدی آمدنی کی ترسیلات بھنائے جارہے ہیں جس سے مارکیٹ میں سپلائی بڑھ رہی ہے لیکن ڈیمانڈ انتہائی محدود ہے جس سے ڈالر تنزلی سے دوچار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کے بیرون ملک دورے سے وابستہ مثبت توقعات بھی ڈالر کی قدر پر اثرانداز ہے یہی وجہ ہے کہ فلسطین اسرائیل جنگ کے بعد عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کے باوجود مقامی مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔