
آئی سی سی ورلڈکپ میں سری لنکا کیخلاف ریکارڈ ساز جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے اپنا ایوارڈ غزہ کے مظلوم فلسطینوں کے نام کیا تو سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گُپتا نے سوال اٹھایا کہ کیا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اسکی اجازت دیتا ہے؟۔
انہوں نے لکھا کہ کیا کرکٹرز کو آئی سی سی ایونٹس کے دوران سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہیں؟، مجھے یاد ہے کہ ورلڈکپ 2019 کے دوران مہندرا سنگھ دھونی کو اپنے دستانے سے آرمی کا نشان ہٹانے کو کہا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ رضوان نے مین آف دی میچ کا ایواڈ 'فلسطینیوں' کے نام کردیا
اس سے قبل بھی بھارتی میڈیا محمد رضوان سمیت کئی پاکستانی کرکٹرز کی کھیل کے میدان میں سجدہ شکر بجالانے اور نماز کی ادائیگی پر سوالات اُٹھاتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ریکارڈ ساز فتح؛ بھارتی کرکٹرز، کمنٹیٹرز پاکستان کی تعریف کرنے پر مجبور
وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے مین آف دی میچ کا ایوارڈ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں شہید ہونے والے بہن بھائیوں کے نام کیا تھا جس پر بھارتی میڈیا اور کئی صحافی چراغ پَا ہوگئے۔
مزید پڑھیں: ریکارڈ ساز فتح؛ بھارتی کرکٹرز، کمنٹیٹرز پاکستان کی تعریف کرنے پر مجبور
دوسری جانب اسرائیل کی غزہ میں بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینوں کی تعداد 900 سے زائد ہوچکی ہے جبکہ جوابی کارروائی میں حماس نے جواب دیتے ہوئے 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے اسرائیل کے فلسطین پر مظالم کی حمایت کرتی ہے جبکہ کئی بھارتی اداکاروں کو فلسطینیوں کی حمایت پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
Is this allowed @ICC ? I remember Dhoni was asked to remove the Army insignia from his gloves during the World Cup 2019
— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) October 11, 2023
Aren’t cricketers prohibited from making political and religious statements during ICC events? https://t.co/3k5uKf4mXH
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔