برطانیہ میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کیساتھ طاقت سے نمٹیں گے بھارتی نژاد وزیرداخلہ

فلسطینی پرچم لہرانا حماس اور دہشت گردی کی حمایت تصور ہوگا؛ برطانوی وزیر داخلہ


ویب ڈیسک October 11, 2023
فلسطینی پرچم لہرانا حماس اور دہشت گردی کی حمایت تصور ہوگا؛ برطانوی وزیر داخلہ (فوٹو: فائل)

برطانوی وزیر داخلہ نے سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانے کو دہشت گردوں کی حمایت قرار دیدتے ہوئے پولیس کو ایسا کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزارت داخلہ نے اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر مختلف اقدامات کیے ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی ہوگی۔

وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے پولیس فورسز کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے جھنڈے یا لوگو کی نمائش یا فلسطینی عسکریت پسند گروپ کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے لیے چوکس رہیں۔

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریومین نے پولیس افسران کو آگاہ کیا کہ سڑکوں پر فلسطینی پرچم لہرانا قابل گرفت جرم ہوسکتا ہے اور ایسا کرنے والے کو حماس اور دہشت گردی کا حامی سمجھا جائے۔

وزیر داخلہ سویلا بریومین نے مزید ہدایت کی کہ فلسطینی پرچم لہرا کر حماس کی حمایت یا یہودیوں کو ڈرانے کی کوشش کرنے والوں سے پولیس پوری طاقت سے نمٹے۔

سویلا بریومین نے کہا کہ حماس کے حق میں نعرے لگانے والوں پر پابندی پر غور کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے نعروں کو بھی جرم تصور کرنے کی تجویز ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے 2021 میں حماس کو دہشت گرد گروپ تسلیم کرکے کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم اب فلسطینی پرچم لہرانے کو بھی حماس کی حمایت کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 140 بچوں سمیت درجنوں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ حماس کی کارروائیوں میں 1200 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں