حماس کا حشر بھی داعش کی طرح کریں گے اسرائیلی وزیراعظم کی دھمکی
اسرائیل کو یہ بات یقینی بنانے کا پورا حق ہے کہ آئندہ اس کیخلاف اس قسم کی کوئی کارروائی نہ ہوسکے، امریکی وزیر خارجہ
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ حماس سے ایسا سلوک کیا جائیگا جیسا داعش کے ساتھ کیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے صدر جوبائیڈن کا پیغام لے کر اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی جس میں حماس کی کارروائی اور غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے بات ہوئی، انہوں نے اسرائیل پر حملے کے حماس کے اقدامات کو وحشیانہ عمل قرار دیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کو بے بس کردینے والے پُراسرارحملے کے منصوبہ ساز سے ملیے
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ حماس ایک دہشت گردی تنظیم ہے جو داعش کی طرح ہے، حماس کے ساتھ بالکل ایسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ داعش کے ساتھ کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا یہ ایک مشکل وقت ہے لیکن آپ یقین رکھیں کہ جیت ہماری ہی ہوگی یہ ایک بالکل واضح بات ہے، امریکا کا شکر گزار ہوں کہ وہ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیلی کی غزہ پر بمباری سے 1354 فلسطینی شہید، حماس کے حملوں میں 1300 اسرائیلی ہلاک
پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس نے اسرائیل میں قتل عام کیا جس میں امریکی شہری بھی مارے گئے۔ اس ظلم اور غیر انسانی فعل کی مذمت کرتا ہوں۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ آج ہم دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی ساتھ کھڑا رہے گا، اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے خلاف اس قسم کی کوئی کارروائی دوبارہ نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں : عرب لیگ کا عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی کیلیے فوری کارروائی کا مطالبہ
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 6 دن سے جاری جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1350 سے تجاوز کرگئی جب کہ اسرائیلی بمباری میں 1300 فلسطینی بھی شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے صدر جوبائیڈن کا پیغام لے کر اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی جس میں حماس کی کارروائی اور غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے بات ہوئی، انہوں نے اسرائیل پر حملے کے حماس کے اقدامات کو وحشیانہ عمل قرار دیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کو بے بس کردینے والے پُراسرارحملے کے منصوبہ ساز سے ملیے
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ حماس ایک دہشت گردی تنظیم ہے جو داعش کی طرح ہے، حماس کے ساتھ بالکل ایسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ داعش کے ساتھ کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا یہ ایک مشکل وقت ہے لیکن آپ یقین رکھیں کہ جیت ہماری ہی ہوگی یہ ایک بالکل واضح بات ہے، امریکا کا شکر گزار ہوں کہ وہ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیلی کی غزہ پر بمباری سے 1354 فلسطینی شہید، حماس کے حملوں میں 1300 اسرائیلی ہلاک
پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس نے اسرائیل میں قتل عام کیا جس میں امریکی شہری بھی مارے گئے۔ اس ظلم اور غیر انسانی فعل کی مذمت کرتا ہوں۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ آج ہم دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی ساتھ کھڑا رہے گا، اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے خلاف اس قسم کی کوئی کارروائی دوبارہ نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں : عرب لیگ کا عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی کیلیے فوری کارروائی کا مطالبہ
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 6 دن سے جاری جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1350 سے تجاوز کرگئی جب کہ اسرائیلی بمباری میں 1300 فلسطینی بھی شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔