کاہنہ میں شہباز شریف کی گاڑی روک کر احتجاج کرنے والوں پر مقدمہ درج
شہباز شریف نے سی سی پی او سے رابطہ کر کے مقدمہ ختم کروادیا، مریم اورنگزیب
سابق وزیراعظم شہباز شریف کی لاہور کاہنہ آمد پر ان کی گاڑی روک کر احتجاج کرنے اور انہیں برا بھلا کہنے پر درجنوں افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم شہباز شریف کی کاہنہ آمد پر درجنوں لوگوں نے احتجاج کیا تھا اور ان کی گاڑی کو روک کر انہیں برا بھلا کہا تھا، مظاہرین نے نالے کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا۔
آج پولیس نے تین نامزد افراد سمیت 90 لوگوں پر مقدمہ درج کرلیا، رانا، ناصر افتخار احمد اور مفتی الحفیظ سمیت 90 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : لاہور میں لوگوں کا شہباز شریف کی گاڑی کو روک کر احتجاج
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ کار سرکار میں مداخلت ، وردی پھاڑنے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، مشتعل افراد نے سڑک بلاک کی اور مزاحمت کی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے مقدمہ اندراج پر دعویٰ کیا کہ تھانے میں پرچہ شہباز شریف اور ن لیگ کی قیادت کی درخواست پر درج کیا گیا۔
اس دعوے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کی شہباز شریف کی طرف سے ایف آئی آر درج کرانے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کے اندراج کی اطلاع ملتے ہی شہباز شریف نے سی سی پی او سے رابطہ کیا اور بتایا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کی گاڑی روکنے والے افراد پر ایف آئی آر شہباز شریف نے ختم کرائی۔ شہباز شریف کے واضح کرنے کے بعد ایف آئی آر خارج کر دی گئی تھی۔
شہباز شریف نے گاڑی روکنے والے افراد کو اگلے روز اپنے گھر بلایا، انہیں عزت دی، ان کی بات تسلی سے سنی اور مسئلہ حل کرایا۔ اس واقعے کو جان بوجھ کر پراپگنڈے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم شہباز شریف کی کاہنہ آمد پر درجنوں لوگوں نے احتجاج کیا تھا اور ان کی گاڑی کو روک کر انہیں برا بھلا کہا تھا، مظاہرین نے نالے کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا۔
آج پولیس نے تین نامزد افراد سمیت 90 لوگوں پر مقدمہ درج کرلیا، رانا، ناصر افتخار احمد اور مفتی الحفیظ سمیت 90 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں : لاہور میں لوگوں کا شہباز شریف کی گاڑی کو روک کر احتجاج
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ کار سرکار میں مداخلت ، وردی پھاڑنے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، مشتعل افراد نے سڑک بلاک کی اور مزاحمت کی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے مقدمہ اندراج پر دعویٰ کیا کہ تھانے میں پرچہ شہباز شریف اور ن لیگ کی قیادت کی درخواست پر درج کیا گیا۔
اس دعوے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کی شہباز شریف کی طرف سے ایف آئی آر درج کرانے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کے اندراج کی اطلاع ملتے ہی شہباز شریف نے سی سی پی او سے رابطہ کیا اور بتایا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کی گاڑی روکنے والے افراد پر ایف آئی آر شہباز شریف نے ختم کرائی۔ شہباز شریف کے واضح کرنے کے بعد ایف آئی آر خارج کر دی گئی تھی۔
شہباز شریف نے گاڑی روکنے والے افراد کو اگلے روز اپنے گھر بلایا، انہیں عزت دی، ان کی بات تسلی سے سنی اور مسئلہ حل کرایا۔ اس واقعے کو جان بوجھ کر پراپگنڈے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔