وڈھ معاملے پر بلوچستان حکومت کا الٹی میٹم بی این پی نے احتجاج اور ہڑتال کی کال دے دی
صوبائی اپیکس کمیٹی نے وڈھ میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے فریقین کو چار دن کی مہلت دی ہے
بلوچستان نیشنل پارٹی نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے وڈھ کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے سردار اختر مینگل کے خلاف سازش قرار دے دیا۔
بی این پی مینگل کے مرکزی رہنماوٴں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نصیر شاہوانی نے کہا کہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے علاقے وڈھ میں گزشتہ 3 ماہ سے خراب حالات کو زمین کا مسئلہ قرار دیا جارہا ہے جبکہ یہ کسی زمین یا قبائل کا مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی اور سردار اختر مینگل نے وڈھ سمیت دیگر عوامی مسائل کو اجاگر کیا جس پر سزا دی جارہی ہے، حکومت سنجیدگی سے وڈھ کا مسئلہ حل کرنا نہیں چاہتی، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وڈھ کے حوالے سے بھی فیصلے کیے گئے۔
ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ نگراں صوبائی حکومت نے 4 دن کا الٹی میٹم سردار اختر مینگل کو دیا ہے، شاہ نورانی اور صفورہ گوٹھ واقعات میں ملوث لوگوں کو ریاست بچارہی ہے، سردار اختر مینگل کو الیکشن سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور انہیں وڈھ کا علاقہ چھوڑنے کا واضح پیغام دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت کا تیل اسمگلرز اور وڈھ کے مسلح افراد کو الٹی میٹم
انہوں نے کہا کہ وڈھ کے حوالے سے صوبائی ایپکس کمیٹی کے فیصلے اور حکومتی الٹی میٹم کیخلاف 15 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں بچے اور خواتین کا احتجاج ہوگا جبکہ 18 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں احتجاج کرینگے اور پھر 20 اکتوبر کو صوبے بھر میں شٹرڈاون ہڑتال ہوگی جبکہ 26 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔