جناح اسپتال میں ڈاکٹرز اور عملے کی قلت کے باعث کئی آپریشن منسوخ

عملے کی کمی کے باعث گائنی میں آنے والی خواتین کو دوسرے اسپتال بھیجا جارہا ہے،ای ڈی کی بھی آپریشن منسوخ ہونے کی تصدیق

فوٹو فائل

شہر قائد کے سب سے بڑے جناح اسپتال میں ڈاکٹر،نرسز اور طبی عملے کی شدید کمی کے سبب شعبہ امراض نسواں کے آپریشن منسوخ ہونے لگے ہیں،جس کی وجہ سے حاملہ خواتین کو زچگی کے وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے ماتحت کراچی کے سب سے بڑے سرکاری مرکز صحت، جناح اسپتال میں اسٹاف اور سرجن کی قلت نے اسپتال کی طبی سہولیات کو متاثر کررکھا ہے، جناح اسپتال کے گائنی وارڈ میں حاملہ خواتین کو دیگر اسپتال منتقل کروایا جارہا ہے۔


اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر(ای ڈی) ڈاکٹر شاہد رسول نے کہا کہ جناح اسپتال میں ملک بھر سے مریض آتے ہیں ،ماضی میں اسپتال میں 1100 بستر موجود تھے،اب اسپتال میں 2208 بیڈ موجود ہیں، عملے کی کمی کی وجہ سے مسائل شدت اختیار کررہے ہیں،مگر میں نے درخواست اعلی حکام کو بھیجی ہے تاکہ معاملہ جلد حل ہو۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن منسوخ کئے جانے کے سبب خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا جبکہ جناح اسپتال انتظامیہ کے مطابق اسپتال کو نرسنگ اسٹاف،ڈاکٹرز اور کنسلٹنٹ کی کمی کا سامنا ہے جسکی وجہ سے متعدد ڈلیوریز متاثر ہو رہیں ہیں۔

اسپتال میں آنے والے حاملہ خواتین نے اپیل کی کہ حکام جلد از جلد اس مسئلہ کو حل کرئے کیونکہ جناح اسپتال صوبے کی بڑی آبادی کی صحت کی سہولیات فراہم کررہا ہے۔
Load Next Story