مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر کے عام انتخابات کو مشکوک قرار دے دیا
عوام کو جمہوریت کے ثمرات نہیں ملے بلکہ حکومت نے ہر سمت محاذ کھول لیے ہیں جبکہ اچھے مینڈیٹ سے حکومت بنتی ہے چلتی نہیں
جعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں عام انتخابات کو مشکوک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی صرف چار حلقوں میں نہیں پورے ملک میں ہوئی ہے۔
راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی صرف چار حلقوں میں نہیں ہوئی بلکہ پورے ملک میں انتخابات مشکوک ہیں لیکن عمران خان کی جانب سے موجودہ تحریک اس لیے چلائی جارہی ہے کہ ان کے لیے دھاندلی کیوں نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا جبکہ اس وقت اداروں میں بھی ٹکراؤ کی صورتحال ہے اور جب تک اسٹیبلشمنٹ کا موڈ ٹھیک نہیں ہوگا طالبان سے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت بنے ایک سال ہوگیا مگرعوام کو جمہوریت کے ثمرات نہیں ملے بلکہ حکومت نے ہر سمت محاذ کھول لیے ہیں،اچھے مینڈیٹ سے حکومت بنتی ہے چلتی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کی منظوری کا مطلب ہر شخص کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہے۔ الطاف حسین کے پاسپورٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کو پاسپورٹ نہ ملنا قانونی مسئلہ ہے۔
راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی صرف چار حلقوں میں نہیں ہوئی بلکہ پورے ملک میں انتخابات مشکوک ہیں لیکن عمران خان کی جانب سے موجودہ تحریک اس لیے چلائی جارہی ہے کہ ان کے لیے دھاندلی کیوں نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا جبکہ اس وقت اداروں میں بھی ٹکراؤ کی صورتحال ہے اور جب تک اسٹیبلشمنٹ کا موڈ ٹھیک نہیں ہوگا طالبان سے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت بنے ایک سال ہوگیا مگرعوام کو جمہوریت کے ثمرات نہیں ملے بلکہ حکومت نے ہر سمت محاذ کھول لیے ہیں،اچھے مینڈیٹ سے حکومت بنتی ہے چلتی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کی منظوری کا مطلب ہر شخص کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہے۔ الطاف حسین کے پاسپورٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کو پاسپورٹ نہ ملنا قانونی مسئلہ ہے۔