
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کچھ غلط نہیں کیا، کرکٹر نے صرف اپنا مین آف دی میچ ایوارڈ فلسطینیوں کے نام کیا، عالمی کونسل کے آفیشلز بھی اس وضاحت سے مطمئن ہو گئے۔
یاد رہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ میں سری لنکا کیخلاف ریکارڈ ساز جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے اپنا ایوارڈ غزہ کے مظلوم بہن بھائیوں کے نام کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: رضوان کا فلسطین سے متعلق ٹوئٹ؛ آئی سی سی نے بیان جاری کردیا
انھوں نے ٹوئٹ میں مزید لکھا تھا کہ ٹیم کی فتح میں کردار نبھانے پر خوش ہوں، جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم خصوصاً عبداللہ شفیق اور حسن علی کو جاتا ہے جنھوں نے اسے آسان بنایا۔
محمد رضوان کی جانب سے فلسطین کا ذکر کرنا بھارتی میڈیا کو ایک آنکھ نہ بھایا اور انھوں نے کوشش کی کہ رضوان کےخلاف آئی سی سی کوئی ایکشن لے،البتہ ٹیم مینجمنٹ نے اسے ناکام بنادیا۔
مزید پڑھیں: ایوارڈ فلسطینیوں کے نام کیوں کیا؛ رضوان کے اقدام پر بھارتی چراغ پَا
ذرائع نے بتایا کہ عالمی کونسل نے اس ٹویٹ کے حوالے سے مینجمنٹ سے بات کی تھی، البتہ انھیں بتایا گیا کہ اس میں کوئی سیاسی بات نہیں تھی، کرکٹر نے صرف مین آف دی میچ ایوارڈ فلسطینیوں کے نام کیا، کوئی اور بات نہیں کہی، اس وضاحت سے آئی سی سی مطمئن ہو گئی اسی لیے رضوان سے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کو بھی نہیں کہا گیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ رضوان نے مین آف دی میچ کا ایواڈ 'فلسطینیوں' کے نام کردیا
ذرائع کے مطابق بھارت میں موجود پاکستانی ٹیم پر سوشل میڈیا کے استعمال پرمکمل پابندی نہیں ہے، کھلاڑی میچ کے حوالے سے عام باتیں کر سکتے ہیں، البتہ متنازع امور سے دور رہنے کی ہدایت تو ہمیشہ ہی دی جاتی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔