الیکشن کمیشن کی ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کے حق رائے دہی سے محروم ہونے کی تردید

حلقہ بندی کے عمل سے ووٹر کے حق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، الیکشن کمیشن


ویب ڈیسک October 13, 2023
ووٹر کا اندراج شناختی کارڈ کے پتے پر ہوتا ہے، الیکشن کمیشن:فوٹو:فائل

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک کروڑ 30 لاکھ ووٹرز کے حق رائے دہی سے محروم ہونے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 27 کے مطابق کسی بھی ووٹر کا اندراج اس کے شناختی کارڈ کے مطابق مستقل یا موجودہ پتے پر کیا جاتا ہے جس کا آبادی کے اعداد و شمار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مردم شماری کسی بھی شخص کی ذاتی موجودگی پر کی جاتی ہے جبکہ ووٹر کا اندراج شناختی کارڈ کے پتے کے مطابق ہوتا ہے ۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ مقامی اخبار میں شائع ہونے والے اس رپورٹ میں کوئی صداقت نہیں کہ ایک کروڑ 30 لاکھ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکیں گے۔ تمام اہل افراد کے ووٹ کے اندراج کو یقینی بنانے کے لیے انتخابی فہرستوں کو28 ستمبر2023 سے غیر منجمد کیا ہوا ہے اور عوام کو میڈیا کے ذریعے ووٹ کے اندراج، اخراج اور درستگی کے بارے میں مسلسل آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ یہ عمل 25 اکتوبر 2023 تک جاری رہے گا۔

بیان کے مطابق نادرا کی جانب سے جن 8 لاکھ افراد کو شناختی کارڈ جاری کیے گئے تھے ان کا ڈیٹا یکم اکتوبر کوحاصل کرلیا گیا تھا اوراب ڈیٹا کے اندراج کا کام جاری ہے۔ یہ افراد آئندہ انتخابات میں حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ الیکشن کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری اور ووٹرز کے حقوق سے بخوبی آگاہ ہے اور حلقہ بندی کے عمل سے ووٹر کے حق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں