اسرائیل کا غزہ میں نقل مکانی کرنے والوں پر دھوکے سے حملہ 70 فلسطینی شہید

شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جن میں سے بچوں کی عمریں دو سے پانچ سال ہیں۔

شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جن میں سے بچوں کی عمریں دو سے پانچ سال ہیں۔

اسرائیل نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شمالی غزہ میں نقل مکانی کرنے والے قافلے پر بھی بمباری کردی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ایئرفورس نے نقل مکانی کرنے والوں کو دھوکہ دے کر ان پر وحشیانہ بمباری کردی۔ یہ قتل عام صلاح الدین اسٹریٹ پر ہوا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آگئی ہیں، جن میں ٹرکس اور سڑکوں پر خواتین اور بچوں کی خون آلود لاشیں دیکھی جاسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کرکے بجلی اور خوراک کی سپلائی بند کردی

اسرائیل نے شمالی غزہ کے 11 لاکھ رہائشیوں کو 24 گھنٹوں میں علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کی تھی اور جب خواتین، بچے اور بوڑھے وہاں سے نقل مکانی کرنے لگے تو رستے میں انہیں نشانہ بناکر عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور ریاستی دہشت گردی کا ثبوت دیا گیا۔ شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جن میں سے بچوں کی عمریں دو سے پانچ سال ہیں۔




حماس کے مطابق قابض فوج نے پہلے فلسطینیوں کوعلاقے سے منتقل ہونے کو کہا اور پھر رستے میں ان کے قافلے کو نشانہ بناکر گھناؤنا قتل عام کیا۔ اسرائیلی فوج آئی ڈی ایف نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔



واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی دھمکی کے باعث شمالی غزہ کے 11 لاکھ شہری جنوب کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں۔
Load Next Story