سونے میں مشکل پیش آنے کی وجہ جِلد بھی ہوسکتی ہے
تحقیق کیلئے پانچ براعظموں کے 20 ممالک کے 50,000 سے زائد بالغ افراد کا تجزیہ کیا گیا
ایک نئی عالمی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جِلد کی بیماری میں مبتلا 42 فیصد مریض نیند میں خلل کا شکار ہوتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیق نتائج برلن میں یورپی اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی اینڈ وینریولوجی کانگریس میں پیش کیے گئے۔ نتائج ایک جامع، بین الاقوامی تحقیقی اقدام، آل پروجیکٹ سے اخذ کیے گئے جس نے جلد کی بیماریوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے پانچ براعظموں کے 20 ممالک کے 50,000 سے زائد بالغ افراد کا تجزیہ کیا۔
تحقیق نے انکشاف کیا کہ نیند کا یہ خلل مریضوں کے معیار زندگی پر وسیع تر اثرات مرتب کرتا ہے۔ تقریباً نصف (49 فیصد) جلد کی بیماری والے مریضوں نے کام میں پیداواری صلاحیت میں کمی کی اطلاع دی۔ اس کے برعکس صرف پانچ میں سے صرف ایک (19 فیصد) شرکاء جِلد کی بیماری میں مبتلا نہیں تھے۔
جِلد کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی نیند کو متاثر کرنے والی اہم علامات میں 60 فیصد خارش اور 17 فیصد جلن یا جھنجھلاہٹ تھی۔ اس کے علاوہ جلد کی بیماری میں مبتلا مریضوں کو بیدار ہونے پر زیادہ کثرت سے تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے جس میں دن کے دوران غنودگی؛ آنکھوں دُکھنا اور بار بار جمائی آنا شامل ہے۔