باکسر عامر خان نے اسرائیلی جارحیت پر مشہور شخصیات کی خاموشی کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا
ہمیں غاصب اور مظلوم میں فرق کرنا چاہئے، ہر موت کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں، پاکستان نژاد برطانوی باکسر
نامور انٹرنیشنل سابق باکسر عامر خان نے اسرائیلی جارحیت سے مظلوم فلسطینیوں کی بے تحاشا اموات پر مشہور شخصیات کی خاموشی کو 'دہشت گردی' قرار دیا ہے۔
عامر خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر متعدد ٹویٹس کی ہیں جس میں فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ چند روز کے اندر دو ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جس میں پانچ سو بچے اور تین سو عورتیں شامل ہیں، دونوں طرف کے لوگوں کیلئے دعائیں کرنے سے بات نہیں بنے گی۔
عامر خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر متعدد ٹویٹس کی ہیں جس میں فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ چند روز کے اندر دو ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جس میں پانچ سو بچے اور تین سو عورتیں شامل ہیں، دونوں طرف کے لوگوں کیلئے دعائیں کرنے سے بات نہیں بنے گی۔
Nearly 2000 Palestinians murdered in a few days, over 500 children, over 300 women.
Your pray for everyone' statements had the equal effect of all lives matter,
and the prayers were surely only for those you consider human.
It's not enough to make a lukewarm- tragically neutral...
انہوں نے مزید لکھا کہ ہمیں غاصب اور مظلوم میں فرق کرنا چاہئے، ہر موت کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں اور اس پر خاموش رہنا نہایت شرمندگی کی بات ہے۔
عامر خان نے اس سنگین انسانی المیے پر خاموش رہنے والی مشہور شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم موقع پر ان کی خاموشی بھی دہشت گردی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ دنیا بھر کی معروف شخصیات کو فلسطینیوں کی حمایت سے کیا چیز روک رہی ہے، کیا انہیں اپنے دوست یا ڈالر کھونے کا ڈر ہے۔