وڈھ میں جاری کشیدگی پر بی این پی کا 22 اکتوبر کو لانگ مارچ کا اعلان
خضدار اور وڈھ میں بھتہ خوری کے واقعات بڑھنے کی نشاندہی پر سردار اختر مینگل اور بی این پی کو سزا دی جارہی ہے، رہنما
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے وڈھ میں جاری کشیدگی اور حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر ذمہ داران کیخلاف اقدامات نہ ہونے پر 22 اکتوبر کو لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
بی این پی کے مرکزی رہنماؤں نے کوئٹہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کی، جس میں بی این پی کے رہنما ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ چند روز قبل ہم نے وڈھ کے حالات جان بوجھ کر خراب کرنے کی نشاندہی کی تھی جس پر اب سردار اختر مینگل اور بی این پی کو سزا دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے علاقے اور لوگوں کیلیے آواز اٹھانے کی پاداش میں سردار اختر مینگل کو انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ملک نصیر شاہوانی کا کہنا تھا کہ 2008 سے 2014 تک بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ چند ماہ سے خضدار اور وڈھ میں بھتہ خوری عروج پر پہنچ گئی تھی، جس پر صرف بی این پی نے آواز اٹھائی۔
مزید پڑھیں: وڈھ معاملے پر بلوچستان حکومت کا الٹی میٹم، بی این پی نے احتجاج اور ہڑتال کی کال دے دی
اُن کا کہنا تھا کہ بی این پی کو بلوچستان کے ساحل و سائل کے لیے آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے۔
ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ بی این پی سردار اختر مینگل کی سربراہی میں 22 اکتوبر کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کے گی اور ہم پُرامن جدوجہد سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔