وزیراعظم کی چین میں مصروفیات
چین کے دورے پر گئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مصروف دن گزارا،نگران وزیرِ اعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری پر منعقدہ راوٴنڈ ٹیبل اجلاس کی صدارت کی جس میں چینی اسکالرز، تعلیمی اداروں و تھنک ٹینکس کے محقیقین نے شرکت کی۔
وزیرِ اعظم نے سی پیک کے پاک چین دیرینہ دوستی اور اسٹریٹیجک شراکت داری میں کلیدی کردار کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاک چین دوستی باہمی تعاون اور احترام پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی کینیا کے صدر سے ملاقات، ارشد شریف کیس کی تحقیقات میں تعاون مانگ لیا
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چین اور پاکستان نے سی پیک کو خوشحالی، روزگار، روابط اور گرین ترقی پر مشتمل راہداری میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کی کوششوں سے سی پیک نہ صرف علاقائی تجارت و روابط میں مرکزی حیثیت حاصل کر لے گا بلکہ یہ دونوں ملکوں کے لوگوں کے آپسی تعلقات کو بھی فروغ دیگا۔
انوار الحق کاکڑ سے گرینڈ ویو انسٹیٹیوٹ کے صدر رین-لیبونے ملاقات کی،وزیرِ اعظم نے دونوں ممالک کے مابین تعلیم و تحقیق کے شعبے میں تعاون کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ پاکستان چین سے ہر شعبہ ہائے زندگی میں تبادلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑنے چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شریک عالمی راہنماوٴں کے اعزاز میں گریٹ ہال آف پیپل میں دئیے گئے عشائیے میں شرکت کی۔ وزیراعظم ہال میں پہنچے توچینی صدر شی جن پنگ اور خاتون اول پانگ لی- یوان نے پرتپاک استقبال کیا۔
عشائیے میں روس، کینیا، ایتھوپیا، منگولیا، ہنگری، سری لنکا، قزاقستان، ازبکستان، پاپوٴا نیو گِنی، موزامبیک چلی اور دیگر عالمی رہنماوٴں نے شرکت کی،نگران وزیرِ اعظم نے عشائیے میں شریک عالمی رہنماوٴں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی کیں۔