تھری جی کنیکٹویٹی دیرپا ترقی کیلیے لازمی ہے سی ای او یوفون

وسیع پیمانے پر معاشی ومعاشرتی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں،ورلڈ ٹیلی کام ڈے پرتقریب سے خطاب


Business Reporter May 19, 2014
وسیع پیمانے پر معاشی ومعاشرتی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں،ورلڈ ٹیلی کام ڈے پرتقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ورلڈ ٹیلی کام ڈے جوش و خروش سے منایا گیا۔ یوفون نے ٹیلی کام کا عالمی دن پاکستان میں حال ہی میں متعارف کروائی جانے والی تھری جی ٹیکنالوجی کی مناسبت سے منایا جو اس سال کے عالمی دن کے مرکزی خیال ''براڈ بینڈ برائے دیرپا ترقی'' کے مطابق ہے۔

اس سال کے ایو نٹ میں دنیا بھر میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی اہمیت اور اس کی رسائی پر روشنی ڈالی گئی۔ یوفون کے سی سی او اشعرخان نے کہا کہ سال 2018تک دنیا کی 85فیصد آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے تھری جی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ پاکستان میں دیرپا ترقی کے لیے تھری جی براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی ناگزیر ہے۔ انٹرنیٹ سے ہائی اسپیڈ اور کم قیمت کنیکٹو ٹی ملک کی دیرپا ترقی کیلیے لازمی ہے جس کے وسیع پیمانے پر نمایاں معاشی اور معاشرتی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیزنے دنیا بھر میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کر لی ہے۔ ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے اجرا کے بعد اس کی اہمیت میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان میں تھری جی موبائل براڈ بینڈ کے اجرا نے ملک کیلیے ترقی کی نئی راہیں کھول دی ہیں کیونکہ ہمارا ملک ایک نئی ڈیجیٹل دنیا میں شامل ہو گیا ہے لیکن یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ سمت ملک کی دیر پا ترقی کی جانب ہونی چاہیے۔ اس ٹیکنالوجی کی اہمیت اس حقیقت سے ثابت ہوتی ہے کہ سال 2018 تک دنیا کی 85 آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی کیلیے تھری جی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ اس ٹیکنالوجی کے مسلسل استعمال کے وسیع بنیادوں پر فوائد ہو سکتے ہیں۔اگر درست طریقے سے اس کا استعمال کیا جائے تو اس کی بدولت ملک برق رفتاری سے ترقی کر سکتا ہے۔ جائزوں نے ثا بت کیا ہے کہ رسائی میں 10 فیصد اضافے سے مجموعی پیداوار میں 1 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

مزید براں براڈ بینڈ کی رفتار میں دگنے اضافے کی بدولت مجموعی پیداوار میں 0.3 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ دیر پا ترقی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اشعر خان نے کہا تھری جی موبائل براڈ بینڈ ٹیکنالوجی اور دیرپا ترقی کا تعلق بہت گہرا ہے جس کے تحت بغیر منفی اثرات کے شاندار نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا 23 اپریل پاکستان کیلیے تاریخی دن تھا۔ نئے ڈیجیٹل دور میں داخلے سے ہم نے ملک کیلیے نئی تاریخ لکھ دی ہے۔اس ٹیکنالوجی کی بدولت میرے ملک کے لوگوں کیلیے صحت، تعلیم، زراعت کے شعبوں میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور ہزاروں افراد کو ملازمتیں ملیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔