بھارتی فلموں میں ڈانس گلیمر ہم کریں تو فحاشی ہے ماہ نور
رقص اسٹیج ڈرامے کا لازمی جزو بن چکا ہے اور شائقین بھی اسے دیکھنا چاہتے ہیں، اداکارہ
اداکارہ ماہ نور نے کہا ہے کہ یہاں لوگ اپنی فیملیوں کے ہمراہ بھارتی فلمیں دیکھتے ہیں کیا اس میں ڈانس نہیں دکھایا جاتا ؟، بھارتی فلموں میں ڈانس دکھایا جائے تو اسے گلیمر کا نام دیا جاتا ہے اور ہم اسٹیج پر ڈانس کریں تو یہ فحاشی ہے۔
ماہ نور کا کہنا تھا کہ مانیٹرنگ ٹیمیں ڈرامے کے آغاز سے قبل ریہرسل دیکھتی ہیں اور اس کے بعد ہی ڈرامے کا آغاز کیا جاتا ہے لیکن حیرت ہے کہ جس ڈرامے کی منظوری دی جاتی ہے اسی ڈرامے کی اداکارائوں پر فحاشی اور بیہودگی کے الزامات لگا کر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ رقص اسٹیج ڈرامے کا لازمی جزو بن چکا ہے اور شائقین بھی اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کیا ہماری فیملیاں بھارتی فلمیں نہیں دیکھتیں ،کیا ان میں ڈانس نہیں دکھایا جاتا ؟۔ بھارتی فلم میں ڈانس کو گلیمر کا نام دیا جاتا ہے اور ہم اسٹیج پر رقص کریں گے تو یہ ولگریٹی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اسٹیج پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا جسکے باعث اداکارائوں پر پابندی عائد کی جائے۔
ماہ نور کا کہنا تھا کہ مانیٹرنگ ٹیمیں ڈرامے کے آغاز سے قبل ریہرسل دیکھتی ہیں اور اس کے بعد ہی ڈرامے کا آغاز کیا جاتا ہے لیکن حیرت ہے کہ جس ڈرامے کی منظوری دی جاتی ہے اسی ڈرامے کی اداکارائوں پر فحاشی اور بیہودگی کے الزامات لگا کر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ رقص اسٹیج ڈرامے کا لازمی جزو بن چکا ہے اور شائقین بھی اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کیا ہماری فیملیاں بھارتی فلمیں نہیں دیکھتیں ،کیا ان میں ڈانس نہیں دکھایا جاتا ؟۔ بھارتی فلم میں ڈانس کو گلیمر کا نام دیا جاتا ہے اور ہم اسٹیج پر رقص کریں گے تو یہ ولگریٹی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اسٹیج پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا جسکے باعث اداکارائوں پر پابندی عائد کی جائے۔