بینک لاکرز لوٹنے والے 3 ڈکیت گرفتار 51 لاکھ روپے اور 58 تولے سونا برآمد

سرغنہ سمیت6 ڈکیت تاحال مفرورہیں، ڈاکو شکیل اورکاشف کراچی،محمدعلی کو اسلام آباد سے گرفتارکیاگیا


Staff Reporter May 19, 2014
ملازمان نے بینک لاکرزلوٹنے کی منصوبہ بندی دبئی میں کی، پولیس فوٹو: ایکسپریس

پولیس نے سولجر بازار میں مسلم کمرشل بینک ایمپلائز فائونڈیشن کے 60 لاکرز لوٹنے والے 3 ڈاکوئوں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے51 لاکھ روپے نقد اور 58 تولے سونا برآمد کرلیا۔

واردات کے سرغنہ سمیت 6 ڈکیت تاحال مفرور ہیں،بینک لاکرز لوٹنے کی منصوبہ بندی دبئی میں کی گئی، مفرور ڈاکوئوں کا تعلق اٹک اور قبائلی علاقے کی ایجنسیوں سے ہے، مفرور ڈکیتوں کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ6 اپریل کو سولجر بازار تھانے کی حدود نشتر روڈ پر واقع مسلم کمرشل بینک ایمپلائز فائونڈیشن کے لاکرز میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مسلح ڈاکوئوں نے 60 لاکرز گیس کٹر سے کاٹ کر 52 لاکرز میں رکھے گئے لاکھوں روپے نقد، طلائی زیورات، طلائی بسکٹ، ہیرے، پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفکیٹس اور قیمتی اشیا جن کی مالیت کروڑوں روپے تھی لوٹ کر فرار ہو گئے تھے۔

پولیس نے واردات میں ملوث ڈاکوئوں کی گرفتاری کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے کر ٹیموں کو لاہور، اسلام آباد اور پشاور روانہ کیا تھا، 25 روز کی محنت کے بعد گزشتہ دنوں پولیس پارٹی نے خفیہ اطلاع پر ڈکیتی میں ملوث گروہ کے3 ڈاکوئوں محمد علی ولد بہادر خان ، شکیل احمد ولد مشتاق احمد اور کاشف محمود ولد مقصود احمد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے51 لاکھ روپے نقد اور58 تولے سونا برآمد کرلیا ہے جبکہ ڈکیتی کی واردات کے ماسٹر مائنڈ ملک ذوق احمد سمیت 5 ڈاکو تاحال مفرور ہیں انھوں نے بتایا کہ ڈاکو محمد علی کو اسلام آباد جبکہ شکیل احمد اور کاشف محمود کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ملزم محمد علی نے اعتراف کیا کہ اس کے حصے میں 75لاکھ روپے آئے تھے جس میں سے اس نے22 لاکھ روپے کی ایک کار خریدی اور باقی رقم بینک میں جمع کرائی ہے جو پولیس نے تحویل میں لے لی ہے۔



انھوں نے بتایا کہ ڈکیتی کی واردات میں ملوث گروہ میں9 ڈکیت شامل تھے جن میں ملک ذوق احمد ولد مشتاق احمد، شاہ ولی ، محمود شاہ ، شاہد آفریدی اور ایک خاتون طاہرہ دختر مشتاق احمد اور دیگر شامل ہیں، ڈکیت گروہ کے سر غنہ اور واردات کے ماسٹر مائنڈ ملک ذوق احمد کا تعلق شہید بابا محلہ ضلع اٹک جبکہ شاہ ولی، محمود شاہ اور شاہد آفریدی کا تعلق قبائلی ایجنسی سے ہے سرغنہ ملک ذوق احمد نے مسلم کمرشل بینک کے لاکرز میں ڈکیتی کی منصوبہ بندی دبئی میں کی تھی جس کے بعد ملک ذوق 20 مارچ کو کراچی آیا اور اس نے منصوبہ بندی کے تحت بینک میں اپنے نام لاکر الاٹ کرایا اس کے بعد ملزم نے ڈکیت گروہ تشکیل دیا اور 6 اپریل کو ملزمان نے منصوبہ بندی کے تحت واردات کی انھوں نے بتایا کہ ڈکیتی کی واردات میں ملک ذوق کی بہن طاہرہ دختر مشتاق احمد اور بھائی شکیل احمد بھی ملوث ہے۔

مفرور سرغنہ کی بہن طاہرہ نے واردات کے اگلے روز ڈکیتی میں لوٹے جانے والے پرائز بانڈز ، نقد رقم اور طلائی زیورات سوٹ کیس میں بھر کر بذریعہ بس اٹک پہنچائے تھے،انھوں نے بتایا کہ پولیس نے جب ملزمہ طاہرہ کے گھر پر چھاپہ مارا تو پولیس کو ملزمہ کے گھر سے طلائی زیورات ملے تھے جس پر پولیس نے ملزم ملک ذوق کے بھانجے کاشف محمود کو بھی گرفتار کرلیا، مفرور ملزمان خیبر پختونخواہ سے متصل فاٹا کے قبائلی علاقے کی مختلف ایجنسیوں میں روپوش ہیں اور پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیٹکل ایجنٹوں سے رابطے میں ہے، واردات میں ملوث ڈاکوئوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (اسی سی ایل) میں شامل کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں