پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے مہنگائی کا زور ٹوٹنے لگا
ہفتہ وارمہنگائی کی شرح میں1.70 فیصد کی بڑی کمی آئی، 24 اشیا سستی اور 14 مہنگی ہوئیں، ادارہ شماریات
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ڈالر کی قدر اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے، ملک میں مہنگائی کا زور ٹوٹنے لگا۔
حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں1.70 فیصد کی بڑی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی38.28 فیصد سے کم ہوکر 35.45فیصد کی شرح پر آگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کےمطابق گذشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں 24 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، 14 اشیا مہنگی بھی ہوئیں جبکہ 13 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے پیاز فی کلو 9 روپے 48 پیسے تک سستی ہوئی، اسی طرح چکن 20 روپے 6 پیسے، دال مسور11 روپے 3 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوران چائے کی پتی، مصالحہ جات، چاول کی قیمت میں بھی کمی آئی، حالیہ ہفتے کے دوران انڈے، مٹن، بیف سمیت 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ ڈبل روٹی، خشک دودھ سمیت 13 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 34.96فیصد اور 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے تک ماہانہ آمدنی کے حامل طبقے کیلیے گرانی کی شرح 37.79فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 36.46فیصد اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلیے گرانی کی شرح 34.89فیصد رہی۔
اعدادوشمار کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 31.19 فیصد ریکارڈ کی گئی۔