بحیرہ عرب میں ہوا کا انتہائی کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل طوفان کا خدشہ
پاکستان کے کسی ساحلی مقام کو سمندرمیں بننے والی سرگرمی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، محکمہ موسمیات
جنوب مغربی بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا انتہائی کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا جس کے بعد وہ سمندری طوفان کی شکل اختیارکرسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جنوب مغربی بحیرہ عرب میں ہواکے انتہائی کم دباو بننے کے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس کے مطابق ہواکا کم دباو ڈپریشن میں بدل گیا اورموافق سمندری ماحول کے سبب اگلے 24 گھنٹوں کے دوران یہ ڈپریشن ٹروپیکل سائیکلون(سمندری طوفان )کی شکل اختیارکرسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے جاری الرٹ کے مطابق ڈپریشن کا فاصلہ کراچی سے 1810 جبکہ گوادر سے 1750 کلومیٹر ہے، شدت اختیار کرنے کے بعد سمندری طوفان کا ٹریک مغرب کی جانب رہے گا۔
محکمہ کے مطابق طوفان بننے کے بعد رخ عمان اوریمن کی جانب رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان کے کسی ساحلی مقام کو سمندرمیں بننے والی سرگرمی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، کچھ بین الاقوامی اداروں کے مطابق یہ رواں سال بحیرہ عرب میں بننے والا دوسراطوفان ہے، ڈپریشن سے سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام تیج رکھا جائےگا،جو بھارت کا تجویز کردہ ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جنوب مغربی بحیرہ عرب میں ہواکے انتہائی کم دباو بننے کے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس کے مطابق ہواکا کم دباو ڈپریشن میں بدل گیا اورموافق سمندری ماحول کے سبب اگلے 24 گھنٹوں کے دوران یہ ڈپریشن ٹروپیکل سائیکلون(سمندری طوفان )کی شکل اختیارکرسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے جاری الرٹ کے مطابق ڈپریشن کا فاصلہ کراچی سے 1810 جبکہ گوادر سے 1750 کلومیٹر ہے، شدت اختیار کرنے کے بعد سمندری طوفان کا ٹریک مغرب کی جانب رہے گا۔
محکمہ کے مطابق طوفان بننے کے بعد رخ عمان اوریمن کی جانب رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان کے کسی ساحلی مقام کو سمندرمیں بننے والی سرگرمی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، کچھ بین الاقوامی اداروں کے مطابق یہ رواں سال بحیرہ عرب میں بننے والا دوسراطوفان ہے، ڈپریشن سے سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام تیج رکھا جائےگا،جو بھارت کا تجویز کردہ ہے۔