
تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت گرفتار دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیلوں میں رکھا جائے گا اوران کا ٹرائل بھی انہی جیلوں کے اندر کیا جائے گا۔چاروں جیلوں میں وڈیو لنک کے ذریعے شواہد ریکارڈ کرنے کے ساتھ ساتھ گواہوں اور وکلا کے تحفظ کے لئے بھی انتظامات کئے جائیں گے۔ اس سے قبل تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت پنجاب کی 6 جیلوں لاہور، ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد، میانوالی اور ساہیوال کو ہائی سیکیورٹی جیل قرار دیا جاچکا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک اور ایس آر او کے مطابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ شیر محمد شیخ کو ریجنل پراسیکیوٹر جنرل سندھ مقرر کردیا گیا ہے جو صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کی پیروی کریں گے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے سندھ کو 8 زونزمیں تقسیم کرکے مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کے سربراہان کا تقرر بھی کردیا گیاہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے پنجاب میں بھی ملک نور خان کو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 راولپنڈی، اشفاق احمد ملک کوڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل انسداد دہشتگردی عدالت نمبر2 ملتان اور رائے آصف محمود کوڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل انسداد دہشتگردی عدالت نمبرایک لاہور کو تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت پبلک پراسیکیوٹرمقرر کردیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔