مذاکرات کے لئے نئی غیر سیاسی کمیٹی تشکیل دیں حکومت کا طالبان کو پیغام
حکومت نے اہم مذہبی شخصیت کے ذریعے طالبان کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ اپنی کمیٹی کے ارکان پر نظرثانی کریں
وفاقی حکومت نے تحریک طالبان سے مذاکرات کے حتمی اور فیصلہ کن مرحلے کیلیے حکمت عملی تیار کرلی۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق حکومت نے موجودہ طالبان کمیٹی سے بات چیت کے بجائے طالبان کو نئی غیر سیاسی کمیٹی کی تشکیل کا پیغام بھیج دیا ہے۔ طالبان کی نامزد کردہ کمیٹی کے بعض ارکان نے گزشتہ چند ماہ کے دوران اپنے بیانات میں حکومت اور بالخصوص وزیراعظم نواز شریف پر سخت تنقید کی تھی جس پر حکومتی رہنمائوں نے بھی سخت ناراضی کا اظہار کیا جس سے مذاکرات کا سلسلہ رک گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اہم مذہبی شخصیت کے ذریعے طالبان کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ اپنی کمیٹی کے ارکان پر نظرثانی کریں اور ایسی کمیٹی تشکیل دیں جو مذاکراتی عمل کے دوران خاموشی اختیار کریں۔ حکومت کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی اعلان کردہ پہلی کمیٹی کو بھی اسی لیے ختم کیا گیا تھا کہ اس کے ارکان مذاکرات کے دوران ہونیوالی پیش رفت اور معلومات میڈیا کے سامنے بیان کر دیتے تھے۔ لہٰذا حکومت سمجھتی ہے کہ طالبان بھی اسی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی کمیٹی تشکیل دیں جو مذاکراتی عمل کے دوران بیانات سے گریز کرے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق حکومت نے موجودہ طالبان کمیٹی سے بات چیت کے بجائے طالبان کو نئی غیر سیاسی کمیٹی کی تشکیل کا پیغام بھیج دیا ہے۔ طالبان کی نامزد کردہ کمیٹی کے بعض ارکان نے گزشتہ چند ماہ کے دوران اپنے بیانات میں حکومت اور بالخصوص وزیراعظم نواز شریف پر سخت تنقید کی تھی جس پر حکومتی رہنمائوں نے بھی سخت ناراضی کا اظہار کیا جس سے مذاکرات کا سلسلہ رک گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اہم مذہبی شخصیت کے ذریعے طالبان کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ اپنی کمیٹی کے ارکان پر نظرثانی کریں اور ایسی کمیٹی تشکیل دیں جو مذاکراتی عمل کے دوران خاموشی اختیار کریں۔ حکومت کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی اعلان کردہ پہلی کمیٹی کو بھی اسی لیے ختم کیا گیا تھا کہ اس کے ارکان مذاکرات کے دوران ہونیوالی پیش رفت اور معلومات میڈیا کے سامنے بیان کر دیتے تھے۔ لہٰذا حکومت سمجھتی ہے کہ طالبان بھی اسی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی کمیٹی تشکیل دیں جو مذاکراتی عمل کے دوران بیانات سے گریز کرے۔