وفاق نے صوبوں کو پولیو ویکسین فراہم کرنے سے انکار کردیا

بالغ افراد کے لئے ویکسین کی فراہمی کی ذمہ داری ہماری نہیں ہے، وزارت صحت کا موقف

مختلف شہروں میں انسداد پولیو اورکراچی اندرون سندھ خسرہ کیخلاف مہم آج سے شروع ہوگئی فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے پاکستانی شہریوں پراقوام متحدہ کی طرف سے عائدکی گئی عالمی سفری پابندیوں پر عملدرآمد کے لیے صوبوںکودرکارپولیو ویکسین فراہم کرنے سے انکارکردیا ہے۔

وزارت صحت کا موقف ہے کہ بالغ افراد کے لیے ویکسین دینا اس کی ذمے داری نہیں ہے، وزارت نیشنل ہیلتھ سروس کے سیکریٹری کے دستخطوں سے جاری ایک خط آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان ،فاٹااور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کوارسال کیا گیا ہے جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ18ویں آئینی ترمیم کے تحت صحت کے تمام معاملات صوبوں کوسونپے جاچکے ہیں اس لیے عالمی سفری پابندیوں پر عملدرآمد سمیت پولیو ویکسین کی خریداری اور افرادی قوت کا انتظام اب صوبو ںکی ذمے داری ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وفاق عالمی امدادی اداروں کی مدد سے صوبوں کو ویکسین کی خریداری میں ہرممکن تعاون فراہم کرتا رہے گا ۔خط میں صوبوں سے کہا گیاہے کہ پولیو ویکسین کے لیے اپنا کردارادا کریں۔ وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ روزانہ 27 ہزار مسافر بیرون ملک سفر کرتے ہیں جن کے لیے ویکسن کا انتظام کرنا صوبوں کی ذمے داری ہے، وزارت صحت اس سے پہلے مسلح افواج کو بھی ویکسین دینے سے انکار کرچکی ہے۔ دوسری طرف لاہورمیں بھی ہائی رسک قرار دی گئی73 یونین کونسلوں میں 3 روزہ 19تا 21 مئی خصوصی پولیو مہم بھی آج پیر سے شروع ہو گی جبکہ دوسری مہم2 جون سے 4 جون تک ہوگی۔


ادھر سندھ میں کراچی اور اندرون سندھ ا نسداد خسرہ مہم بھی آج سے شروع کی جا رہی ہیِ۔ ادھرآن لائن کے مطابق پشاورمیں باچاخان ائیر پورٹ پرخصوصی کائونٹر قائم کر دیاگیا ہے جہاں بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کوپولیو ویکسین پلائی جائے گی اور اس کا تصدیقی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا۔ اے پی پی کے مطابق اسلام آبادمیں بھی تین روزہ انسدادپولیومہم آج پیر سے شروع ہوگی جو22 مئی تک جاری رہے گی۔ خیبرپختونخوا کے 7 اضلاع کوہاٹ، ہنگو،کرک، بنوں، لکی مروت، ٹانک،ڈی آئی خان کے ساتھ ساتھ پشاور کی43 یونین کونسلز میں 3 روزہ انسدادپولیومہم بھی آج شروع ہوگی۔

وفاقی حکومت نے بیرون ممالک جانے والے بالغ مسافروںکوپولیوکی حفاظتی ویکسین کی اضافی خوراک کی فراہمی سے معذرت کرلی جس کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے پولیوکی حفاظتی ویکسین کی اضافی خریداری کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے ایک کروڑ80لاکھ روپے مانگ لیے، یہ سمری گزشتہ روزسیکریٹری صحت نے وزیراعلی سندھ کوارسال کی ہے، تفصیلات کے مطابق بیرون ممالک جانے والے مسافروں کو پولیو کی حفاظتی ویکسین پینا لازمی قرار دیے جانے کے بعدصوبہ سندھ میں10 لاکھ اضافی پولیوویکسین کی ضرورت پڑگئی۔

صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے 10لاکھ پولیوکی حفاظتی ویکسین طلب کرلی جس پر وفاق نے پولیوکی اضافی ویکسین فراہم کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت کے معاملے کی ذمے داری صوبائی حکومتوں پرعائد ہوتی ہے لہذاصوبائی حکومت پولیوویکسین کی خریداری خودکرے اس سلسلے میں وفاق صوبائی حکومت کی کوئی امداد نہیں کرسکتا۔

اس صورتحال کے بعدصوبائی سیکریٹری صحت اقبال درانی نے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کوسمری بھیجی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ صوبے سے بیرون ممالک جانے والے بالغ مسافروں کے لئے پولیوویکسین کی 10لاکھ اضافی خوراک کی ضرورت ہے اورای پی آئی کے پاس بچوںکی پولیو ویکسین کااسٹاک موجود ہے لہذا بیرون ممالک جانے والے مسافروں کوپولیوویکسین پلانے کے لئے ایک کروڑ 80لاکھ روپے جاری کئے جائیں تاکہ ای پی آئی کے اسٹاک میں موجود بچوںکوپلائی جانے والی پولیوویکسین کااسٹاک برقراررہے،سیکریٹری صحت کاکہنا تھاکہ رقم ملنے کے بعد پولیوویکسین یونیسف کے ذریعے بین الاقوامی مارکیٹ سے خریدی جائے گی۔
Load Next Story