ننھی ہرنی کی آمد سے لانڈھی چڑیا گھر کی رونق بڑھ گئی

کالے ہرن کے جوڑے کے ہاں پیدا ہونی والی ہرنی کو دیکھنے شہریوں کی بڑی تعداد چڑیا گھر پہنچ گئی


عائشہ خان October 22, 2023
4سال قبل ایک کالے ہرن کا جوڑا لایا گیا تھا جن کی اب تعداد بڑھ کر 12ہوگئی ہے،چڑیاگھر انتظامیہ ۔ فوٹو : ایکسپریس

ننھے مہمان کی آمد سے لانڈھی کے چڑیا گھر کی رونق بڑھ گئی، نومولود ہرنی عوام کی توجہ کا مرکزبن گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے لانڈھی کورنگی چڑیا گھر میں نایاب نسل کے کالے ہرن کے جوڑے کے ہاں ہرنی کی پیدائش ہوئی جس کو دیکھنے کیلیے شہریوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی، ہرنوں نے بھاگ کر اپنے جلوے بکھیرے جس کو عوام نے بہت پسند کیا اس دوڑ میں نومولود ہرنی بھی شامل تھی جو سب سے پھرتیلی نظر آئی۔

لانڈھی کورنگی چڑیا گھر کی انتظامیہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا چڑیاگھر میں 4سال قبل ایک کالے ہرن (بلیک بک) کا جوڑا لایا گیا تھا جن کی اب کل تعداد 12 ہوگئی ہے جس میں 8 مادی اور 4 نر ہرن ہیں، ہرن کو لوسن، چھلکہ، بھوسا وغیرہ کھلایا جاتا ہے، بلیک بک کی آنکھوں کے چاروں طرف، منہ، پیٹ کے حصے اور پیروں کے درمیان والے حصوں کا سفید رنگ ہوتا ہے یہ ہرن گھاس اور ہلکے جنگل والے ایریا میں رہنا پسندکرتے ہیں جہاں وہ پر سکون ہوکر دوڑ سکیں۔

انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ چڑیا گھر میں مناسب افزائش اور دیکھ بھال کی وجہ سے جانوروں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے، ہرن ہر 6ماہ میں افزائش پاتی ہے، ہرنوں کی بڑھتی آبادی کی وجہ سے پنجرے کے احاطے کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، چڑیا گھر میں نیل گائیں، شترمرغ، بطخ سمیت دیگر پرندے جانور بھی موجود ہیں، نومولود ہرنوں کی دیکھ بھال کے لیے چڑیا گھر کے کیپر، پیرا میڈیکل اسٹاف اور زولاجسٹ پر مشتمل ایک ٹیم موجود ہے۔

جانوروں کودیکھ کرخوشی ہوتی ہے،بچے

بچوں نے کہا کہ جانوروں کے چھوٹے بچے بہت زیادہ پیارے ہوتے ہیں صحت مندانہ زندگی اور خوشگوار ماحول کے ساتھ جانوروں کو دیکھ کر خوشی اور دل کو سکون بھی ملتا ہے۔ شہریوں نے کہا کہ اور زیادہ جانور لائے جائیں اور ان کی دیکھ بھال بھی کی جائے تا کہ ہم فیملی سمیت پارک آتے رہیں۔

چڑیاگھرمیں زیادہ سے زیادہ جانورلائے جائیں،شہری
چڑیا گھر آنے والے شہریوں نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم لانڈھی کے علاقہ مکین ہیں ہمارے لیے سہولت ہوجاتی ہے کہ یہ چڑیا گھر قریب ہے اس کو آباد ہی رہنا چاہیے۔ علاقہ مکینوں نے کہا کہ اس میں زیادہ سے زیادہ جانور لائے جائیں اور جانوروں کے پنجروں پر ان کی تاریخ بھی لکھی جائے تا کہ بچوں کو علم بھی ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں