ورلڈکپ خالی اسٹیڈیم میں آنیوالے چند شائقین بھی بدانتظامی سے نالاں

اسٹیڈیمز میں پانی کی بوتل اور سن کریم لے جانے کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ

اسٹیڈیمز میں پانی کی بوتل اور سن کریم لے جانے کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ (فوٹو: کرک انفو)

ورلڈکپ میں بدانتظامی سے شائقین بھی نالاں ہوگئے، اسٹیڈیمز میں پانی کی بوتلیں اور سن کریم لے جانے کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ کرنے لگے، ان کا کہنا ہے کہ بعض کرسیوں پر شیڈ تک نہیں ہیں، تیزدھوپ مقابلوں کا مزہ ہی کرکرا کررہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کے آغاز سے قبل سامنے آنے والی بھارتی کرکٹ بورڈ کی بدانتظامیوں کا سلسلہ بدستور جاری اور شائقین بھی آرگنائزرز سے کافی نالاں دکھائی دیتے ہیں، اسٹیڈیمز میں پانی، کھانا، سن کریم اور فون چارجرز لے جانے کی اجازت نہ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: خالی اسٹیڈیمز، سہواگ نے ورلڈکپ منتظمین کو مشورہ دے دیا

اس وقت بھارت میں جاری ورلڈکپ اپنے تیسرے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے، میزبان بورڈ بی سی سی آئی کی بدانتظامی شیڈول میں متعدد بار تبدیلی، ٹکٹوں کے تاخیر سے اجرا اور دیگر مسائل کی وجہ سے پہلے ہی نظر آگئی تھی، پیر کو آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان میچ کے دوران لکھنو میں ایڈورٹائزنگ اسٹینڈز میں گرنے کا واقعہ پیش آیا، تیز ہواؤں سے تماشائیوں کے زخمی ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ اب میچز دیکھنے کیلیے اسٹیڈیمز کا رخ کرنے والے شائقین کی جانب سے بھی شکایات سامنے آنے لگی ہیں۔


مزید پڑھیں: بھارت کے میچ میں اسٹیڈیم خالی کیوں! ہربھجن ہٹ دھرمی پر اُتر آئے

ایک ٹریول کمپنی کے ترجمان گیری ملز کا کہنا ہے کہ مقامی لوگ کافی دوستانہ مزاج کے ہیں مگر سب سے بڑی مایوسی ضروری اشیا کے اسٹیڈیم لے جانے پر پابندی ہے، ہمیں ایک فہرست تھمادی جاتی کہ کیا اندر نہیں لے جاسکتے، ہم اپنے ساتھ فون کے چارجرز، پانی، کھانا یا دھوپ سے بچنے والے لوشن نہیں لے جاسکتے، کچھ کرسیوں کے اوپر شیڈز نہیں ہیں، ایسے میں پانی اور سن کریم نہ ہونے سے کافی پریشانی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت میچ؛ بھارتی صحافی کا اسٹیڈیم میں چوری کی وارداتوں کا انکشاف

ہمیں کہا گیا کہ اسٹیڈیم کے اندر سن کریم خرید سکتے ہیں مگر وہاں پر نہیں تھی، دن میں ہونے والے میچز کے دوران درجہ حرارت 34 سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے، دہلی میں پانی کی بوتلیں دستیاب ہی نہیں تھیں اور جو کھلا پانی مل رہا تھا وہ ہم پی نہیں سکتے تھے کہ معلوم نہیں کہاں سے بھر کر لایا گیا تھا، ایک اسٹیڈیم میں تو ہمیں 6 مرتبہ اپنی ٹکٹ دکھانے کو کہا گیا، ہم نے انگلینڈ میں بھی میچز کیلیے اسٹیڈیمز کا رخ کیا مگر کبھی بھی ایسی سختیاں نہیں دیکھیں۔
Load Next Story