پاکستانی فنکاروں پر انڈیا میں پابندی کی درخواست بھارتی عدالت نے مسترد کردی
ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فنکاروں کے ذریعے پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا
ایک اہم فیصلے میں بمبئی ہائیکورٹ نے پاکستانی فنکاروں پر انڈیا میں کام کرنے پر پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کردیا۔
عدالت میں پٹیشن ایک سینما ورکر فیض انور قریشی کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں انڈین حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ پاکستانی فنکاروں پر انڈیا میں کام کرنے پر پابندی عائد کرے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہائیکورٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے امن کے فروغ اور ثقافتی ہم آہنگی کو فنکاروں کے ذریعے پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ آرٹ، میوزک، اسپورٹس، کلچر اور رقص ایسی سرگرمیاں ہیں جنہیں قومیت سے اوپر ہونا چاہئے اور انہیں معاشرے کے اند امن اور اتحاد کو پھیلانا چاہئے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ محب الوطن ہونے کا مطلب پڑوسی ممالک سے نفرت اور دشمنی نہیں ہے بلکہ سچا محب الوطن وہ ہے جو بے لوث ہوکر اپنے ملک کی خدمت کرے۔
واضح رہے کہ پاکستانی فنکاروں کا انڈیا میں کام کرنے پر پابندی کا مطالبہ 2019 سے سامنے آیا تھا اور اس کے بعد متعدد پاکستانی فنکار فواد خان، ماہرہ خان، عاطف اسلم، راحت فتح علی خان اور دیگر انڈیا میں کام کرنے سے روک دیئے گئے ہیں۔
عدالت میں پٹیشن ایک سینما ورکر فیض انور قریشی کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں انڈین حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ پاکستانی فنکاروں پر انڈیا میں کام کرنے پر پابندی عائد کرے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہائیکورٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے امن کے فروغ اور ثقافتی ہم آہنگی کو فنکاروں کے ذریعے پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ آرٹ، میوزک، اسپورٹس، کلچر اور رقص ایسی سرگرمیاں ہیں جنہیں قومیت سے اوپر ہونا چاہئے اور انہیں معاشرے کے اند امن اور اتحاد کو پھیلانا چاہئے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ محب الوطن ہونے کا مطلب پڑوسی ممالک سے نفرت اور دشمنی نہیں ہے بلکہ سچا محب الوطن وہ ہے جو بے لوث ہوکر اپنے ملک کی خدمت کرے۔
واضح رہے کہ پاکستانی فنکاروں کا انڈیا میں کام کرنے پر پابندی کا مطالبہ 2019 سے سامنے آیا تھا اور اس کے بعد متعدد پاکستانی فنکار فواد خان، ماہرہ خان، عاطف اسلم، راحت فتح علی خان اور دیگر انڈیا میں کام کرنے سے روک دیئے گئے ہیں۔