سعودی حکومت کا طلاق کی شرح میں کمی کیلئے تربیتی پروگرام متعارف کرانے کا اعلان
پروگرام میں شریک افراد کو ایسے گُُُر سکھائے جائیں گے جنہیں بروئے کار لاکر وہ مستحکم خاندان کی بنیاد رکھ سکیں۔
سعودی حکومت نے ملک میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح میں کمی کے لئے شادی کا لازمی تربیتی پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔
عرب ویب سائیٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے طلاق کی شرح میں کمی لانے کے کے لئے ملائیشیا کی طرز پر ملک میں شادی سے قبل مرد اور خواتین کے لئے ایک لازمی تربیتی پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں خصوصی تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے گا جو مستقبل قریب میں شادی کے خواہاں جوڑوں کو تربیت دے گا۔ سعودی حکام نے اس تربیتی پروگرام کی مدت 2 برس رکھی ہے جس کے تحت اس پروگرام میں شریک افراد کو بلا تفریق جنس شادی شدہ زندگی گزارنے کے ایسے گُر سکھائے جائیں گے جنہیں بروئے کار لاکر وہ مستحکم خاندان کی بنیاد رکھ سکیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ دیکھا جارہا ہے اور صرف 2013 کے دوران ملک میں اوسطاً ہر روز 82 طلاقیں رجسٹر ہوئی تھیں۔
عرب ویب سائیٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے طلاق کی شرح میں کمی لانے کے کے لئے ملائیشیا کی طرز پر ملک میں شادی سے قبل مرد اور خواتین کے لئے ایک لازمی تربیتی پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں خصوصی تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے گا جو مستقبل قریب میں شادی کے خواہاں جوڑوں کو تربیت دے گا۔ سعودی حکام نے اس تربیتی پروگرام کی مدت 2 برس رکھی ہے جس کے تحت اس پروگرام میں شریک افراد کو بلا تفریق جنس شادی شدہ زندگی گزارنے کے ایسے گُر سکھائے جائیں گے جنہیں بروئے کار لاکر وہ مستحکم خاندان کی بنیاد رکھ سکیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ دیکھا جارہا ہے اور صرف 2013 کے دوران ملک میں اوسطاً ہر روز 82 طلاقیں رجسٹر ہوئی تھیں۔